نئی دہلی: نئی دہلی: انٹرنیشنل کوآپریٹیو ڈے کے موقعے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں بین الاقوامی نمائش کم کنونشن سینٹر (آئی ای سی سی) میں 17ویں انڈین کوآپریٹو کانگریس کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر پی ایم مودی نے یہاں اپنے خطاب میں کہا کہ "آج ہمارا ملک ایک ترقی یافتہ اور خود کفیل بھارت کے مقصد پر کام کر رہا ہے۔ میں نے لال قلعہ سے کہا کہ ہمارے ہر مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سب کی کوشش ضروری ہے اور تعاون کا جذبہ بھی تو سبھی کی کوشش کا پیغام بھی دیتا ہے۔ جب ترقی یافتہ بھارت جیسے بڑے اہداف کی بات آئی تو ہم نے کوآپریٹیو کو ایک بڑی طاقت دینے کا فیصلہ کیا۔ پہلی بار ہم نے کوآپریٹیو کے لیے ایک الگ وزارت بنائی اور الگ بجٹ کا انتظام کیا۔
انہوں نے کہا، "آج کوآپریٹیو کو اسی طرح کی سہولیات اور اسی طرح کے پلیٹ فارم مہیا کیے جا رہے ہیں جیسا کہ کارپوریٹ کوآپریٹیو کو ملتا ہے۔ کوآپریٹیو سوسائٹیز مضبوطی کو بڑھانے کے لیے ان کی ٹیکس شرحیں بھی کم کی گئی ہیں۔ کوآپریٹو سیکٹر سے متعلق مسائل جو برسوں سے زیر التوا ہیں، انہیں تیز رفتاری سے حل کیا جا رہا ہے۔ ہماری حکومت نے کوآپریٹو بینکوں کو بھی مضبوط کیا ہے۔ کوآپریٹو بینکوں کے لیے قواعد آسان کیے گئے ہیں۔"
پی ایم مودی نے کہا، "سال 2014 سے پہلے کسان کہتے تھے کہ انہیں حکومت کی طرف سے بہت کم مدد ملتی ہے اور جو بھی تھوڑی سی مدد ملتی تھی، وہ دلالوں کی جیب میں جاتی تھی۔ ملک کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسان اس سے محروم رہے۔ پچھلے نو برسوں میں یہ صورتحال پوری طرح بدل گئی ہے۔ آج کروڑوں چھوٹے کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی مل رہی ہے۔ اگر 2014 سے پہلے کے پانچ برسوں کے کل زرعی بجٹ کو شامل کیا جائے تو وہ 90,000 کروڑ روپے سے کم تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم نے پورے ملک میں زرعی نظام پر خرچ کی گئی رقم سے تقریباً تین گنا صرف ایک اسکیم پی ایم کسان سمان ندھی پر خرچ کیا ہے۔
انہوں نے کہا، "امرتکل میں ملک کے دیہاتوں اور کسانوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ملک کے کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کا کردار بہت بڑھنے والا ہے۔ پچھلے نو برسوں میں ایم ایس پی میں اضافہ کرکے، ایم ایس پی پر خریداری کرکے کسانوں کو 15 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ دیا گیا ہے۔" انہوں نے کہا، "مرکزی حکومت نے ایک مشن، پام آئل شروع کیا ہے۔ اسی طرح تیل کی فصلوں کو فروغ دینے کے لیے بڑے پیمانے پر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ اگر ملک کے کوآپریٹیو ادارے اس مشن کی باگ ڈور سنبھالیں گے، تو آپ دیکھیں گے کہ ہم کتنے جلد اس مشن کو آگے بڑھاتے ہیں۔ خوردنی تیل میں خود کفیل بنیں۔"
دو دنوں تک جاری رہنے والے اس انڈین کوآپریٹو کانگریس کا اس سال کا تھیم 'امرت کال: تابناک بھارت کے لیے تعاون سے خوشحالی' رکھا گیا ہے۔ حکومت اس تھیم کے ذریعہ ملک میں تعاون پر مبنی تحریک کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ اس کوشش کو تقویت دینے کے لیے حکومت نے ایک علیحدہ کوآپریٹو وزارت تشکیل دی ہے۔
17ویں انڈین کوآپریٹو کانگریس کا انعقاد 1-2 جولائی 2023 کو کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد کوآپریٹو تحریک کے مختلف رجحانات پر تبادلہ خیال کرنا، اپنائے جانے والے بہترین طریقوں کو ظاہر کرنا، ان کو درپیش چیلنجز پر غور کرنا اور بھارت میں کوآپریٹو تحریک کی ترقی کے لیے مستقبل کی پالیسی کی سمت تیار کرنا ہے۔ اس موقعے پر 'امرت کال: تابناک بھارت کے لیے تعاون سے خوشحالی' کے مرکزی موضوع پر سات تکنیکی سیشن منعقد کیے جائیں گے، جس میں 3600 سے زائد اسٹیک ہولڈرز شرکت کریں گے جن میں پرائمری سطح سے قومی سطح تک کوآپریٹو، بین الاقوامی کوآپریٹو تنظیموں کے نمائندے، بین الاقوامی کوآپریٹو الائنس کے نمائندے اور وزارتوں، یونیورسٹیوں اور معروف اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔