ETV Bharat / state

'عآپ حکومت کام میں سیاسی رخنہ ڈالتی ہے'

author img

By

Published : Dec 22, 2019, 8:32 PM IST

وزیراعظم نریندر مودی نے دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت پر قومی دارالحکومت کی غیر قانونی بستیوں کو قانونی حیثیت دینے، میٹرو اور سڑکوں کے تعمیراتی کام میں رکاوٹ پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ 'یہاں کے عوام کو پینے کے شفاف پانی پر بھی یقین نہیں ہے۔'

اے اے پی حکومت کام میں رخنہ انداز: مودی
اے اے پی حکومت کام میں رخنہ انداز: مودی

انہوں نے رام لیلا میدان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'دہلی حکومت کی نیت غیر قانونی کالونیوں کو قانونی درجہ دینے کی نہیں تھی اور وہ ایک بڑی آبادی کی تشویش کا حل ڈھونڈنے میں روڑے اٹکا رہی تھی۔ اس نے اس مسئلے کے حل کے لیے سنہ 2021 کا وقت طلب کیا تھا۔'

مودی نے کہا کہ 'رواں برس مارچ میں انہوں نے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیا تھا اور نومبر تک تمام مراحل کو پورا کر لیا گیا۔ بعد ازاں پارلیمنٹ میں بل پاس کروایا گیا۔ '

انہوں نے کہا کہ 'کالونیوں کے باضابطہ ہونے سے عوام کو نہ صرف مکان کا حق ملے گا بلکہ تجارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ دہلی کے عوام کی زندگی کو آسان بنانا ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'گذشتہ پانچ سال کے دوران ناقابل مثال ترقی ہوئی ہے۔ سنہ 2014 کے پہلے ہر سال 14 کلومیٹر میٹرو لائن کی تعمیر ہورہی تھی جو اب بڑھ کر 25 کلومیٹر ہو گئی ہے۔ گذشتہ پانچ سال کے دوران 116 کلومیٹر لمبی لائن کی تعمیرہورہی تھی جو اب بڑھ کر 25 کلومیٹر ہو گئی ہے۔ گذشتہ پانچ سال کے دوران 116 کلومیٹر لمبی میٹرو لائن کی تعمیر کی گئی ہے اور 70 کلومیٹر میں تعمیراتی کام چل رہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'میٹرو کے چوتھے مرحلے کے سلسلے میں دہلی حکومت سیاسی اڑنگے نہیں ڈالتی تو اس کا کام کافی پہلے شروع ہو گیا ہوتا۔'

مودی نے کہا کہ 'ایکسپریس وے کی تعمیر کے کام کو برسوں لٹکایا گیا جسے ان کی حکومت نے پورا کیا۔ ان سڑکوں کی تعمیر سے تقریباً 40 ہزار ٹرک دہلی میں نہیں آتے ہیں جس سے آلودگی کافی کم ہوئی ہے۔ آلودگی کم کرنے کے لیے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکڑوں پی این جی اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ اینٹ بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی سے چلایا جا رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'دہلی کا سب سے بڑا مسئلہ شفاف پینے کے پانی کا ہے۔ یہاں کے عوام کو شفاف پینے کے پانی پر بھروسہ نہیں ہے۔ عوام کو پانی دیکھ کر فکر ہوتی ہے کہ اسے پی کر کہیں بیمار نہ ہوجائیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'سچائی یہ ہے کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ واٹر پیوریفائر دہلی میں فروخت ہوتا ہے۔ جو واٹر پیوری فائر نہیں لگا سکتے وہ تو پانی کی بوتل خریدنے کے لیے مجبور ہیں یا پھر انھیں مجبوری میں آلودہ پانی سے ہی کام چلانا پڑتا ہے۔ زیادہ تر مقامات پر نل سے یا تو پانی آتا ہی نہیں ہے اور جو پانی آتا بھی ہے، اس پر عوام کو بھروسہ نہیں ہے۔ غریب عوام کو 40۔50 روپیے میں بوتل کا پانی خریدنا پڑتا ہے۔'

انہوں نے سوال کیا کہ 'یہ خرچ کیوں ہو رہا ہے؟'

انہوں نے رام لیلا میدان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'دہلی حکومت کی نیت غیر قانونی کالونیوں کو قانونی درجہ دینے کی نہیں تھی اور وہ ایک بڑی آبادی کی تشویش کا حل ڈھونڈنے میں روڑے اٹکا رہی تھی۔ اس نے اس مسئلے کے حل کے لیے سنہ 2021 کا وقت طلب کیا تھا۔'

مودی نے کہا کہ 'رواں برس مارچ میں انہوں نے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیا تھا اور نومبر تک تمام مراحل کو پورا کر لیا گیا۔ بعد ازاں پارلیمنٹ میں بل پاس کروایا گیا۔ '

انہوں نے کہا کہ 'کالونیوں کے باضابطہ ہونے سے عوام کو نہ صرف مکان کا حق ملے گا بلکہ تجارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ دہلی کے عوام کی زندگی کو آسان بنانا ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'گذشتہ پانچ سال کے دوران ناقابل مثال ترقی ہوئی ہے۔ سنہ 2014 کے پہلے ہر سال 14 کلومیٹر میٹرو لائن کی تعمیر ہورہی تھی جو اب بڑھ کر 25 کلومیٹر ہو گئی ہے۔ گذشتہ پانچ سال کے دوران 116 کلومیٹر لمبی لائن کی تعمیرہورہی تھی جو اب بڑھ کر 25 کلومیٹر ہو گئی ہے۔ گذشتہ پانچ سال کے دوران 116 کلومیٹر لمبی میٹرو لائن کی تعمیر کی گئی ہے اور 70 کلومیٹر میں تعمیراتی کام چل رہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'میٹرو کے چوتھے مرحلے کے سلسلے میں دہلی حکومت سیاسی اڑنگے نہیں ڈالتی تو اس کا کام کافی پہلے شروع ہو گیا ہوتا۔'

مودی نے کہا کہ 'ایکسپریس وے کی تعمیر کے کام کو برسوں لٹکایا گیا جسے ان کی حکومت نے پورا کیا۔ ان سڑکوں کی تعمیر سے تقریباً 40 ہزار ٹرک دہلی میں نہیں آتے ہیں جس سے آلودگی کافی کم ہوئی ہے۔ آلودگی کم کرنے کے لیے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکڑوں پی این جی اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ اینٹ بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی سے چلایا جا رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'دہلی کا سب سے بڑا مسئلہ شفاف پینے کے پانی کا ہے۔ یہاں کے عوام کو شفاف پینے کے پانی پر بھروسہ نہیں ہے۔ عوام کو پانی دیکھ کر فکر ہوتی ہے کہ اسے پی کر کہیں بیمار نہ ہوجائیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'سچائی یہ ہے کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ واٹر پیوریفائر دہلی میں فروخت ہوتا ہے۔ جو واٹر پیوری فائر نہیں لگا سکتے وہ تو پانی کی بوتل خریدنے کے لیے مجبور ہیں یا پھر انھیں مجبوری میں آلودہ پانی سے ہی کام چلانا پڑتا ہے۔ زیادہ تر مقامات پر نل سے یا تو پانی آتا ہی نہیں ہے اور جو پانی آتا بھی ہے، اس پر عوام کو بھروسہ نہیں ہے۔ غریب عوام کو 40۔50 روپیے میں بوتل کا پانی خریدنا پڑتا ہے۔'

انہوں نے سوال کیا کہ 'یہ خرچ کیوں ہو رہا ہے؟'

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.