ETV Bharat / state

میوات کو بدنام کئے جانے کی خبروں کے بعد علاقے میں شدید ناراضگی - ہریانہ نیوز

ریاست ہریانہ کا میوات علاقہ ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ میوات کو بدنام کئے جانے کی خبریں آنے کے بعد علاقہ میں احتجاج بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ مختلف جگہوں پر احتجاج، امن مارچ اور پتلے نذر آتش کئے جا رہے ہیں۔

میوات کو بدنام کئے جانے کی خبروں کے بعد علاقہ میں شدید ناراضگی
میوات کو بدنام کئے جانے کی خبروں کے بعد علاقہ میں شدید ناراضگی
author img

By

Published : Jun 15, 2020, 10:42 PM IST

میوات کے گاندھی پارک میں میڈیا کے خلاف نعرے بازی اور میوات بھائی چارہ زندآباد کے نعرے لگائے گئے۔

دیکھیں ویڈیو

اس موقع پر میوات کے بارے میں قابل اعتراض رپورٹنگ کرنے والے نیوز چینلز کے اینکرز کے پتلے بھی پھونکے ۔

موقع پر موجو لوگوں سے ای ٹی وی بھارت بات کی۔ اس دوران ایڈوکیٹ کیشو تنور نے کہا کہ،'' میوات ہمارے لیے سب سے محفوظ جگہ ہے۔ ہمیں خطرہ مسلمانوں سے نہیں بلکہ خطرہ اعلیٰ ذات کے ہندؤں سے ہے، جو انہیں اپنی غلامی میں رکھنا چاہتے ہیں۔''

انہوں نے کہا کہ،'' سدرشن نیوز چینل اور نیوز نیشن نے میوات کے بارے غلط اور بے بنیاد رپورٹنگ کی ہے۔ حکومت کو ان کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔''

اس موقع پر میوات کے دونوں مذاہب کے قریب دو درجن افراد موجود رہے۔

غور طلب ہے کہ گذشتہ ایک مہینے سے بعض نیوز چینلز کے ذریعے میوات میں ہندو اور مسلمانوں کے مابین نفرت کی جھوٹی خبریں پھیلانے کی سازش کی جارہی تھی۔ خبروں میں کہا گیا کہ میوات منی پاکستان بنتا جا رہا ہے۔

میوات میں ہندوؤں پر ظلم کیا جاتا ہے اور ان سے جبراً تبدیلی مذہب کرایا جاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں ان بے بنیاد خبروں میں میوات سے مسلمانوں کے ڈر سے ہندؤں کے نقل مکانی کی بات کہی گئی۔

وشو ہندو پریشد نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ ایک سو تین گاؤں ہندؤں سے خالی ہوچکے ہیں، جبکہ شہروں کی طرف ہندو اور مسلم دونوں مذاہب کے لوگ اپنی ترقی کی خاطر کوچ کرتے ہیں کیونکہ میوات علاقہ انتہائی پسماندہ ہے۔

ای ٹی بھارت نے گراؤنڈ زیرو پر جا کر ان الزامات کی پڑتال کی۔ میوات کے ہندؤں نے ان سبھی الزامات کو مسترد کیا ہے اور انہیں محض غلط بیانی پر مبنی قرار دیا۔ میوات کو بد نام کیے جانے کے بعد اب میوات میں احتجاجا، امن مارچ اور امن کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں، یہاں تک کہ ان میڈیا چینلز کے خلاف نعرے بازی اور ان کے پتلے بھی نذرآتش کئے جارہے ہیں۔

میوات کے گاندھی پارک میں میڈیا کے خلاف نعرے بازی اور میوات بھائی چارہ زندآباد کے نعرے لگائے گئے۔

دیکھیں ویڈیو

اس موقع پر میوات کے بارے میں قابل اعتراض رپورٹنگ کرنے والے نیوز چینلز کے اینکرز کے پتلے بھی پھونکے ۔

موقع پر موجو لوگوں سے ای ٹی وی بھارت بات کی۔ اس دوران ایڈوکیٹ کیشو تنور نے کہا کہ،'' میوات ہمارے لیے سب سے محفوظ جگہ ہے۔ ہمیں خطرہ مسلمانوں سے نہیں بلکہ خطرہ اعلیٰ ذات کے ہندؤں سے ہے، جو انہیں اپنی غلامی میں رکھنا چاہتے ہیں۔''

انہوں نے کہا کہ،'' سدرشن نیوز چینل اور نیوز نیشن نے میوات کے بارے غلط اور بے بنیاد رپورٹنگ کی ہے۔ حکومت کو ان کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔''

اس موقع پر میوات کے دونوں مذاہب کے قریب دو درجن افراد موجود رہے۔

غور طلب ہے کہ گذشتہ ایک مہینے سے بعض نیوز چینلز کے ذریعے میوات میں ہندو اور مسلمانوں کے مابین نفرت کی جھوٹی خبریں پھیلانے کی سازش کی جارہی تھی۔ خبروں میں کہا گیا کہ میوات منی پاکستان بنتا جا رہا ہے۔

میوات میں ہندوؤں پر ظلم کیا جاتا ہے اور ان سے جبراً تبدیلی مذہب کرایا جاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں ان بے بنیاد خبروں میں میوات سے مسلمانوں کے ڈر سے ہندؤں کے نقل مکانی کی بات کہی گئی۔

وشو ہندو پریشد نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ ایک سو تین گاؤں ہندؤں سے خالی ہوچکے ہیں، جبکہ شہروں کی طرف ہندو اور مسلم دونوں مذاہب کے لوگ اپنی ترقی کی خاطر کوچ کرتے ہیں کیونکہ میوات علاقہ انتہائی پسماندہ ہے۔

ای ٹی بھارت نے گراؤنڈ زیرو پر جا کر ان الزامات کی پڑتال کی۔ میوات کے ہندؤں نے ان سبھی الزامات کو مسترد کیا ہے اور انہیں محض غلط بیانی پر مبنی قرار دیا۔ میوات کو بد نام کیے جانے کے بعد اب میوات میں احتجاجا، امن مارچ اور امن کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں، یہاں تک کہ ان میڈیا چینلز کے خلاف نعرے بازی اور ان کے پتلے بھی نذرآتش کئے جارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.