نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران راجیہ سبھا ’’غیر اخلاقی سلوک‘‘ کے لئے معطل کئے گئے اپوزیشن کے 12 ارکان پارلیمنٹ کے پارلیمنٹ کمپلکس میں دھرنے کے خلاف بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے راجیہ سبھا ارکان پارلیمنٹ نے اسی جگہ مظاہرہ Opposition BJP Face-off in Parliament Premises کیا۔
بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ ارون سنگھ، سید ظفر اسلام، راکیش سنہا سمیت کئی ارکان نے مہاتما گاندھی کے مجسمہ BJP Protest in Parliament Premises کے سامنے ہی اس مظاہرے میں حصہ لیا۔
ارکان پارلیمنٹ نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ایوان بالا میں گزشتہ اجلاس کے دوران ہونے والے ہنگامے کی تصویر تھی۔ کچھ پلے کارڈز پر لکھا تھا ’’جمہوریت یا گونڈگیری۔
ترنمول کانگریس Trinamool Congress کے معطل رکن پارلیمنٹ ڈولا سین نے جو احتجاج کر رہے تھے، بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کے مظاہرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہمارے پرامن دھرنے کے خلاف غیر مہذب سلوک کیا اور ہمارے پوسٹر پھاڑ دیئے۔
دوسری جانب کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا میں وقفہ صفر سے قبل بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے یہ حرکت پرامن طریقے سے دھرنا دینے والے معطل ارکان اسمبلی کو ہراساں کرنے کے لیے کی، جو کہ قابل مذمت ہے۔ چیئرمین کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : Opposition Protests: پارلیمنٹ کیمپس میں اپوزیشن کا احتجاج
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ دوسرے ایوان کے پریذائیڈنگ آفیسر کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا جانا چاہئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو احتجاج کا حق ہے تو پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کو بھی یہ حق حاصل ہے۔