نئی دہلی: 'ون نیشن ون الیکشن' سے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی کی پہلی باضابطہ میٹنگ ہفتہ کو نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی جس میں ممبران نے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے کے روڈ میپ پر غور کیا۔سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کی میٹنگ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک انڈیا گیٹ کے قریب جودھ پور آفیسرس ہاسٹل میں ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میں ممبران نے اس معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس سمت میں آگے بڑھنے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہنگ ہاؤس، تحریک عدم اعتماد کی منظوری یا بیک وقت انتخابات کی صورت میں کسی دوسرے پروگرام جیسے حالات کے ممکنہ حل کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز، آئینی ماہرین سمیت دیگر کے ساتھ مشاورت کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اعلیٰ سطحی کمیٹی کی پہلی کوآرڈینیشن میٹنگ 6 ستمبر کو ہوئی تھی۔ اس سے قبل وزارت قانون نے ایک نوٹیفکیشن میں اس اسٹریٹجک معاملے کو دیکھنے کے لیے کووند کی سربراہی میں ایک آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر داخلہ امت شاہ، غلام نبی آزاد، این کے سنگھ، سبھاش سی کشیپ، ہریش سالوے اور سنجے کوٹھاری شامل ہیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری جنہیں کمیٹی کے رکن کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا، اس سے باہر ہو گئے ہیں۔ بی جے پی کے ذرائع نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی 2024 کے عام انتخابات سے قبل ون نیشن ون الیکشن پالیسی کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔