دہلی پولیس نے اس تعلق سے بتایا ہے کہ 'گرفتار ملزم نے ذاتی دشمنی کی بناء پر فائرنگ کی تھی اور اس میں سیاست کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔'
عآپ رکن اسمبلی نریش یادو کے قافلے پر حملے کے بعد جنوب مغربی دہلی کے ایڈیشنل ڈی سی پی انگت پرتاپ سنگھ نے کہا تھا کہ 'حملہ کرنے والے شخص کا نشانہ عآپ کے رکن اسمبلی نہیں تھے بلکہ ان کے ساتھی اشوک مان پر یہ حملہ کیا گیا تھا اور اس حملے میں ان کی موت بھی واقع ہوگئی۔ حالانکہ اس حملے میں عآپ کے ایک کارکن ہریندر بھی زخمی ہوئے ہیں۔'
عام آدمی پارٹی کے مہرولی سے رکن اسمبلی نریش یادو کے قافلے پر ملزم نے تب حملہ کیا تھا جب یہ قافلہ دہلی اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کرنے کی خوشی میں مندر سے واپس لوٹ رہا تھا۔ ملزم نے اس موقع پر چار راؤنڈ فائرنگ کیے تھے۔
ملزم دہلی کے کشن گڑھ کا رہنے والا ہے اور اس نے 15 روز قبل اشوک مان کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم کے ایک بھتیجے کو گزشتہ برس گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا اور ملزم کو شبہ تھا کہ اس واقعے کے پیچھے اشوک مان کا ہاتھ ہے۔
اس واقعے کے بعد مہرولی سے رکن اسمبلی نریش یادو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یہ کافی دکھ کی بات ہے اس حملے کے پیچھے کی وجہ میں نہیں جانتا، مجھے یقین ہے کہ پولیس صحیح جانب ٹحقیقات کرے گی اور جلد ہی ملزم کی شناخت کرلے گی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس حملے میں عآپ کارکن اشوک مان ہلاک اور نرہندر زخمی ہوئے ہیں۔ مجھے نہیں پتہ کہ اس حملے میں مجھے نشانہ بنایا گیا لیکن میرے قافلے پر حملہ کیا گیا ہے اور اس حملے میں اور کسی کی بھی جان جا سکتی تھی۔'