دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے موج پور علاقے میں ہوئے تشدد کے الزام میں جیل میں بند شاہ رخ پٹھان کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس سریش کیت کی بینچ نے 10 مارچ تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق 6 فروری کو کڑکڑ ڈوما عدالت نے شاہ رخ پٹھان کی ضمانت عرضی کو خارج کر دی تھی، ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران شاہ رخ پٹھان کی جانب سے پیش ہوئے وکیل نے کہا تھا کہ 'استغاثہ نے انہیں بغیر کسی بنیاد کے پوسٹر بوائے بنا دیا ہے۔'
مزید پڑھیں:
دہلی تشدد معاملے میں عمر خالد سمیت تمام ملزمان کی پیشی آج
سماعت کے دوران وکیل نے یہ بھی کہا تھا کہ ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہییہ کے بیانات دیگر نیوز کلیپنگ سے مختلف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے مقدمہ تعطل کا شکار ہے اور شاہ رخ کو ٹرائل کے قبل سے ہی حراست میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملزم کو ضمانت دیتے وقت عدالت کی جانب سے عائد ہر شرط کی پابندی پر عمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شاہ رخ کو 3 مارچ 2020 کو اتر پردیش کے شاملی ضلع سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس کے گھر سے ریوالور اور تین کارتوس اور موبائل فون بھی برآمد کیا تھا۔ دہلی تشدد کے دوران شاہ رخ کی ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہییہ پر ریوالور اٹھانے کی ایک تصویر بھی کافی وائرل ہوئی تھی۔