نئی دہلی: قومی اقلیتی کمیشن کی جانب سے آج ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا ۔اس میں کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لالپورا نے بتایا کہ 30 جون سے 20 ستمبر تک کمیشن کو 511 پیٹیشن موصول ہوئی ہیں جس میں سے 317 پیٹیشن پر کارروائی کرکے انہیں ختم کردیا گیا ہے جبکہ 194 معاملوں میں شروعاتی اقدامات کئے جا چکے ہیں۔National Minority Commission Reaction On Madrasah Survey
اس دوران میڈیا کے ایک سوال کے دوران اقبال سنگھ لالپورا نے کہا کہ ملک میں بالکل بھی نفرت کا ماحول نہیں ہے جو لوگ یہ کہتے ہیں وہ غلط کہتے ہیں۔جب دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں فرقہ وارانہ تشدد کی خبر سامنے آئی تھی تب ہم نے وہاں کا دورا کیا تھا لیکن عوامی لوگوں کے مطابق وہاں کسی طرح کی کوئی نفرتی ماحول نہیں تھا۔
مدرسہ میں سروے کئے جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لالپورا نے کہا کہ مدارس کے سروے سے متعلق کوئی ایشو نہیں ہے ۔پولیس لا اینڈ آرڈر کے مطابق کام کرتی ہے۔ ہمارے پاس سروے کے بجائے یہ شکایت آئی تھی کہ اترپردیش کے مدارس میں تقرری کے دوران ہیرا پھیری کی جاتی ہے ۔اس کے لئے کمیشن کی رکن سیدہ شہزادی نے اترپردیش کا دورا کیا۔وہاں وزیر اعلی سے ملاقات کرکے اس معاملے کو حل کرنے کو کہا ہے ۔اس پر انہوں نے ہمیں بھروسہ دلایا ہے کہ ہم وہاں اچھے لوگوں کی ہی تقرری کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Shahid Manzoor on UP Govt وقف بورڈ کے ملازمین کو 30 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مدارس کے اساتذہ کو طویل عرصہ سے تنخواہ نہیں ملنے کی شکایت بھی ہمارے پاس آئی ہے جس پر ہم نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو لکھا ہے کہ جلد از جلد ان مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ دی جائے۔
بلقیس بانو کے مجرمین کو رہا کرنے کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اقبال سنگھ لالپورا نے کہا کہ بلقیس بانو نے موقع ہی نہیں دیا رہائی ملتے ہیں بلقیس بانو نے عدالت کا رخ کرلیا تھا ایسے میں ہم زیر التوا معاملے میں کچھ بھی نہیں کر سکتے۔National Minority Commission Reaction On Madrasah Survey