ETV Bharat / state

جامعہ میں 75ویں یوم آزادی کے موقع پر جشنِ آزادی مشاعرہ کا انعقاد

پروفیسر اختر نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جد و جہد آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزادی کی جد و جہد میں مولانا محمد علی جوہر، ڈاکٹر مختار احمد انصاری، ڈاکٹر ذاکر حسین جیسی اہم اور مقتدر شخصیات کی خدمات بھی قابل ذکر ہیں۔

مشاعرہ جشنِ آزادی
مشاعرہ جشنِ آزادی
author img

By

Published : Aug 7, 2021, 10:10 AM IST

دارلحکومت دہلی مںی واقع معروف تعلیمی ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے 75ویں یوم آزادی کے جشن کے طو ر پر 'مشاعرہ جشن آزادی' کے عنوان سے ایک آن لائن مشاعرہ منعقد کیا۔
شاہد مہدی، سابق شیخ الجامعہ مشاعرہ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔

پروفیسر سید عین الحسن، شیخ الجامعہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو) حیدر آباد نے مشاعرہ میں بطور مہمان ِاعزازی شرکت کی۔ شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے پروگرام کی صدارت کی۔

انھوں نے مشاعرہ کے سبھی شرکا کو یوم ِآزادی کی مبارک باد دی۔ اس کے بعد اپنی تقریر میں انھوں نے کہا کہ تحریکِ آزادی میں اردو ادبا و شعرا نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اردو ادبا کی تحریروں اور شعرا کے کلام نے نوآبادیاتی طاقت کے خلاف لڑنے کے لیے لوگوں کو متحد کیا اور انھیں اس کام کے لیے تیار کیا۔

'انقلاب زندہ آباد' اور 'آزادی پائندہ باد' اردو زبان کے ایسے مؤثر نعرے ہیں جنھوں نے لوگوں کو متحد کرنے میں مدد بہم پہنچائی۔

پروفیسر اختر نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جدو جہد آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزادی کی جدو جہد میں مولانا محمد علی جوہر، ڈاکٹر مختار احمد انصاری، ڈاکٹر ذاکر حسین جیسی اہم اور مقتدر شخصیات کی خدمات بھی قابل ذکر ہیں۔
مشاعرے کے کنوینر پروفیسر شہپر رسول رہے۔ جبکہ مشاعرے کی نظامت کے فرائض معین شاداب نے انجام دیں۔اظہر عنایتی، پاپولر میرٹھی، اقبال اشہر، علینہ عترت، راجیش ریڈی، احمد محفوظ، کوثر مظہری، اے نصیب خان، رحمان مصور، خالد مبشر، احمد علوی، محشر فیض آبادی اور عارفہ شبنم جیسے اہم اور نامور شعرا نے اس موقع پر حب الوطنی سے سرشار اپنے کلام پیش کیے۔

مزید پڑھیں:جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 100 برس مکمل ہونے پر دہلی سے پرشکوہ مشاعرہ، لائیو



'مشاعرہ جشنِ آزادی' یونیورسٹی کا سالانہ پروگرام ہے۔ جس کا مقصد شعرا کے کلام کے توسط سے ہمہ گیر اخوت، بھائی چارہ، ہم آہنگی اور حبِ وطن کے پیغام کو عام کرنا ہے۔

دارلحکومت دہلی مںی واقع معروف تعلیمی ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے 75ویں یوم آزادی کے جشن کے طو ر پر 'مشاعرہ جشن آزادی' کے عنوان سے ایک آن لائن مشاعرہ منعقد کیا۔
شاہد مہدی، سابق شیخ الجامعہ مشاعرہ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔

پروفیسر سید عین الحسن، شیخ الجامعہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو) حیدر آباد نے مشاعرہ میں بطور مہمان ِاعزازی شرکت کی۔ شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے پروگرام کی صدارت کی۔

انھوں نے مشاعرہ کے سبھی شرکا کو یوم ِآزادی کی مبارک باد دی۔ اس کے بعد اپنی تقریر میں انھوں نے کہا کہ تحریکِ آزادی میں اردو ادبا و شعرا نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اردو ادبا کی تحریروں اور شعرا کے کلام نے نوآبادیاتی طاقت کے خلاف لڑنے کے لیے لوگوں کو متحد کیا اور انھیں اس کام کے لیے تیار کیا۔

'انقلاب زندہ آباد' اور 'آزادی پائندہ باد' اردو زبان کے ایسے مؤثر نعرے ہیں جنھوں نے لوگوں کو متحد کرنے میں مدد بہم پہنچائی۔

پروفیسر اختر نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جدو جہد آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزادی کی جدو جہد میں مولانا محمد علی جوہر، ڈاکٹر مختار احمد انصاری، ڈاکٹر ذاکر حسین جیسی اہم اور مقتدر شخصیات کی خدمات بھی قابل ذکر ہیں۔
مشاعرے کے کنوینر پروفیسر شہپر رسول رہے۔ جبکہ مشاعرے کی نظامت کے فرائض معین شاداب نے انجام دیں۔اظہر عنایتی، پاپولر میرٹھی، اقبال اشہر، علینہ عترت، راجیش ریڈی، احمد محفوظ، کوثر مظہری، اے نصیب خان، رحمان مصور، خالد مبشر، احمد علوی، محشر فیض آبادی اور عارفہ شبنم جیسے اہم اور نامور شعرا نے اس موقع پر حب الوطنی سے سرشار اپنے کلام پیش کیے۔

مزید پڑھیں:جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 100 برس مکمل ہونے پر دہلی سے پرشکوہ مشاعرہ، لائیو



'مشاعرہ جشنِ آزادی' یونیورسٹی کا سالانہ پروگرام ہے۔ جس کا مقصد شعرا کے کلام کے توسط سے ہمہ گیر اخوت، بھائی چارہ، ہم آہنگی اور حبِ وطن کے پیغام کو عام کرنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.