ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ 'جو طاقت امن و انتظام کو یقینی بنا سکتی تھی، اسی نے غنڈہ عناصر کے ساتھ تعاون کیا اور اسی نے فساد کرایا اور یہ کھلی ہوئی چیز ہے، اور اس کی دلیل یہ ہے کہ جس وقت اس فساد کو روکنا تھا، اسی وقت یہ رک گیا۔'
مولانا مدنی نے پولیس کو براہ راست ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'جس کے ہاتھ میں فساد کو روکنے کی طاقت ہے۔ وہ پہلے ہی روک سکتی تھی۔ عام آدمی پارٹی کو کم سے کم فوج اتارنے کا مطالبہ کرنا چاہئے تھا۔'
کانگریس کے ذریعہ وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کے مطالبہ پر مولانا مدنی نے کہا کہ 'کانگریس ایک سیاسی جماعت ہے، جو انہوں نے کہا ہے وہ ان کے لیے مناسب ہوگا، مگر میرا یہ کہنا ہے کہ جو ذمہ دار ہے اس پر ذمہ داری عائد ہونی چاہئے۔'
مولانا مدنی نے اس بات سے انکار کیا کہ 'شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے فساد ہوا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جو مظاہرے ہورہے ہیں، وہ حکومت کے خلاف ہیں۔ اس کا تعلق عام لوگوں سے نہیں، جن لوگوں نے حملہ کیا ہے، اسے حکومت لے کر آرہی ہے۔ حکومت خود سامنے نہیں آرہی لیکن غنڈہ عناصر کو لارہی ہے۔'