ETV Bharat / state

Contribution of Muslims to Hindi Literature: زبانیں باہمی مکالمے کیلئے ہوتی ہیں تنازع کیلئے نہیں، پروفیسر اخترالواسع - Contribution of Muslims to Hindi Literature

زبان و ادب کو کسی حدبندی کا شکار نہیں بنایا جاسکتا۔ ہندی زبان و ادب کی ترویج و اشاعت میں تمام بھارتیوں نے بلا تفریق حصہ لیا ہے۔ 'ہندی ساہتیہ میں مسلم ساہتیہ کاروں کی شراکت اہمیت کی حامل ہے۔ Contribution of Muslims to Hindi Literature

زبانیں باہمی مکالمے کے لیے ہوتی ہیں تنازعے کے لیے نہیں: پروفیسر اخترالواسع
زبانیں باہمی مکالمے کے لیے ہوتی ہیں تنازعے کے لیے نہیں: پروفیسر اخترالواسع
author img

By

Published : Jul 30, 2022, 10:22 PM IST

نئی دہلی: زبان و ادب کو کسی حدبندی کا شکار نہیں بنایا جاسکتا۔ ہندی زبان و ادب کی ترویج و اشاعت میں تمام بھارتیوں نے بلا تفریق حصہ لیا۔ ان خیالات کا اظہار مشہور مفکر، دانشور اور نامور صحافی وید پرتاپ ویدک نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ڈاکٹر آصف عمر کی کتاب ’’ہندی ساہتیہ میں مسلم ساہتیہ کاروں کی شراکت‘‘ کی رسمِ اجرا کے موقع پر کیا۔ Contribution of Muslims to Hindi Literature

انہوں نے کہا کہ رَس کھان، کبیر، رحیم نے ہندی ادب کو جو کچھ دیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے ڈاکٹر آصف عمر کو مبارکباد دی کہ انہوں نے ایسی شاندار کتاب خسرو فاؤنڈیشن کی تحریک پر تصنیف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کتاب کو اور زیادہ وضاحت اور صراحت کے ساتھ لکھا جانا چاہیے۔

جلسے کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر اخترالواسع، چیئرمین خسرو فاؤنڈیشن نے کہا کہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، ہر مذہب کو زبانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ زبانیں باہمی مکالمے کے لیے ہوتی ہیں تنازعے کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خسرو فاؤنڈیشن کا قیام اس لیے عمل میں لایا گیا ہے کہ دوریوں کو کم کیا جاسکے، نفرت کو محبت سے بدل دیا جائے۔

ویڈیو

اس موقع پر منی پور میں قائم ہونے والی حلیمہ عزیز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افروزالحق نے شروع سے اب تک کے ہندی زبان و ادب کی خدمت میں مسلمانوں کی حصہ داری کو تفصیل سے بیان کیا۔ حکومت ہند کی وزارتِ مالیات میں ڈائریکٹر آڈٹ کے منصف پر کام کر رہے پرویز عالم نے کہا کہ زبان اور ادب ذات پات، مذہب اور فرقے وارانہ تفریق کے آئینے میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندی ادب میں مسلم ادیبوں کی حصہ داری شروع سے رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

انٹر نیشنل گلوبل فاؤنڈیشن کے سوامی چندر دیو جی نے کہا کہ نہ انسان اور نہ زبانیں الگ الگ ہیں۔بلکہ مذہب کی چھاپ لگا کر ہمیں بانٹنے کی کوشش کی جاتی ہے، یہ کتاب ہی ہے جو اس کے خلاف ایک اچھا اور سچا پریاس ہے۔ Contribution of Muslims to Hindi Literature

اس موقعے پر انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر اور خسرو فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جناب سراج الدین قریشی نے مہمانوں کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔ اس تقریب میں خسرو فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرس شری روہت کھیڑا، شری رنجن مکھرجی، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے نائب صدر جناب ایس ایم خان، سکریٹری جناب ابرار احمد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے صدر پروفیسر اقتدار محمد خاں اور دہلی کی تمام یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نئی دہلی: زبان و ادب کو کسی حدبندی کا شکار نہیں بنایا جاسکتا۔ ہندی زبان و ادب کی ترویج و اشاعت میں تمام بھارتیوں نے بلا تفریق حصہ لیا۔ ان خیالات کا اظہار مشہور مفکر، دانشور اور نامور صحافی وید پرتاپ ویدک نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ڈاکٹر آصف عمر کی کتاب ’’ہندی ساہتیہ میں مسلم ساہتیہ کاروں کی شراکت‘‘ کی رسمِ اجرا کے موقع پر کیا۔ Contribution of Muslims to Hindi Literature

انہوں نے کہا کہ رَس کھان، کبیر، رحیم نے ہندی ادب کو جو کچھ دیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے ڈاکٹر آصف عمر کو مبارکباد دی کہ انہوں نے ایسی شاندار کتاب خسرو فاؤنڈیشن کی تحریک پر تصنیف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کتاب کو اور زیادہ وضاحت اور صراحت کے ساتھ لکھا جانا چاہیے۔

جلسے کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر اخترالواسع، چیئرمین خسرو فاؤنڈیشن نے کہا کہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، ہر مذہب کو زبانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ زبانیں باہمی مکالمے کے لیے ہوتی ہیں تنازعے کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خسرو فاؤنڈیشن کا قیام اس لیے عمل میں لایا گیا ہے کہ دوریوں کو کم کیا جاسکے، نفرت کو محبت سے بدل دیا جائے۔

ویڈیو

اس موقع پر منی پور میں قائم ہونے والی حلیمہ عزیز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افروزالحق نے شروع سے اب تک کے ہندی زبان و ادب کی خدمت میں مسلمانوں کی حصہ داری کو تفصیل سے بیان کیا۔ حکومت ہند کی وزارتِ مالیات میں ڈائریکٹر آڈٹ کے منصف پر کام کر رہے پرویز عالم نے کہا کہ زبان اور ادب ذات پات، مذہب اور فرقے وارانہ تفریق کے آئینے میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندی ادب میں مسلم ادیبوں کی حصہ داری شروع سے رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

انٹر نیشنل گلوبل فاؤنڈیشن کے سوامی چندر دیو جی نے کہا کہ نہ انسان اور نہ زبانیں الگ الگ ہیں۔بلکہ مذہب کی چھاپ لگا کر ہمیں بانٹنے کی کوشش کی جاتی ہے، یہ کتاب ہی ہے جو اس کے خلاف ایک اچھا اور سچا پریاس ہے۔ Contribution of Muslims to Hindi Literature

اس موقعے پر انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر اور خسرو فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جناب سراج الدین قریشی نے مہمانوں کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔ اس تقریب میں خسرو فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرس شری روہت کھیڑا، شری رنجن مکھرجی، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے نائب صدر جناب ایس ایم خان، سکریٹری جناب ابرار احمد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے صدر پروفیسر اقتدار محمد خاں اور دہلی کی تمام یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.