نئی دہلی: مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے مبینہ طور پر رشوت لیکر کچھ چینی شہریوں کو ویزا دینے سے متعلق ایک معاملے میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم سے جمعہ کو دوسرے دن پوچھ گچھ کی۔ ذرائع نے بتایا کہ جونیئر چدمبرم سے مرکزی جانچ ایجنسی نے اپنے ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کی۔ 2011 کے اس معاملے میں سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے بیٹے سے جمعرات کو تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی Karti Chidambaram Questioned For 2nd Day by CBI۔
دریں اثنا، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے آج لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط بھی لکھا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ان کے ٹھکانوں پر چھاپوں کے دوران، سی بی آئی نے ضابطوں کو طاق پر رکھ کر مرکزی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق انتہائی خفیہ کاغذات ضبط کر لئے گئے تھے۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن ہیں اور سی بی آئی کی یہ کارروائی ''پارلیمانی استحقاق کی خلاف ورزی'' ہے۔ مسٹر چدمبرم نے اپنے خط میں لکھا کہ میں مکمل طور پر غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کا شکار ہوگیا ہوں۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ ملک بھر میں مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران سی بی آئی افسران نے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی سے متعلق انتہائی خفیہ کاغذات ضبط کیے جو بطور رکن ان کے پاس تھے۔
سی بی آئی نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں کارتی کے قریبی ایس بھاسکرارمن کو نمبر ایک ملزم بنایا گیا تھا۔ الزام ہے کہ اس نے چینی کمپنی سے وابستہ لوگوں کو ویزا جاری کرنے کے لیے کارتی کی جانب سے 56 لاکھ روپے کی رشوت لی تھی۔ جبکہ دوسرے نمبر پر کارتی نامعلوم/سرکاری ملازم اور نجی شخص کو چھٹے ملزم کے طور پر ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
- CBI Raids C Chidambaram's Properties: سی بی آئی نے کارتی چدمبرم کے نو مقامات پر چھاپے مارے
- عدالت نے کارتی چدمبرم کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی
مقدمہ درج کرنے کے بعد، سی بی آئی نے 10 مقامات پر چھاپے مارے تھے جن میں سابق مرکزی وزیر داخلہ سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم کی چنئی میں رہائش گاہ اور نئی دہلی، ممبئی، کوپل (کرناٹک) میں ان کی سرکاری رہائش گاہ بھی شامل تھی۔
(یو این آئی)