واضح رہے کہ چاندنی چوک حلقے سے سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینیئر رہنما کپل سبل نے بھی عام انتخابات لڑنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے شعیب اقبال کا دعویدار بننا کانگریس کے لیے درد سر بن سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شعیب اقبال نے کہا کہ کپل سبل کے پاس پہلے سے ہی راجیہ سبھا کی رکنیت ہے اور چار برس کی مدت بھی باقی ہے تو انہیں عام انتخابات لڑنے کی ضرورت نہیں۔
اس کے علاوہ میں نے ایک بار کپل سبل کے لیے قربانی دی تھی، اب میں چاہتا ہوں کہ وہ میرے لیے قربانی دیں۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی کے لوک سبھا انتخابات کے لیے کانگریس نے اب تک ٹکٹوں کی تقسیم کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کانگریس اپنے پرانے سپاہی کپل سبل پر بھروسہ کرتی ہے یا پھر پرانی دہلی کے تجربہ کار اور مسلم رہنما پر بازی لگاتی ہے۔