ETV Bharat / state

ایودھیا فیصلہ: جمعیت علماء نظر ثانی کی عرضی کے حق میں

author img

By

Published : Nov 14, 2019, 7:18 PM IST

Updated : Nov 14, 2019, 7:33 PM IST

جمعیت علماء ہند کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بابری مسجد رام مندر پر عدالت عظمی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کی بات کی گئی۔

عدالت عظمی

بابری مسجد رام مندر ملکیت معاملہ میں عدالت عظمی کے فیصلہ کے بعد جمعیت علماء ہند نے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کا ارادہ کیا ہے۔

جمعیت العلماء نظر ثانی کی عرضی کے حق میں، ویڈیو

جمعیت علماء کے صدر دفتر میں مجلس عاملہ کی میٹنگ میں سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے، میٹنگ میں جمعیت مجلس عاملہ کے 8 ارکان نے شرکت کی۔

میٹنگ میں جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی، جنرل سکریٹری مولانا عبد العلیم فاروقی، رکن عاملہ مولانا اسجد مدنی، مولانا حبیب الرحمان اعظمی، مولانا عبد الہادی پرتاپ گڑھی، گلزار اعظمی، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول اور مولانا فضل الرحمن شامل تھے۔

ہی میٹنگ کافی طویل رہی اور دن بھر جاری رہی، میٹنگ میں شریک زیادہ تر ارکان سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضی کے حق میں تھے تاہم نظر ثانی کی عرضی کے اثرات پر بھی غور و فکر کیا گیا لیکن سب اس بات پر متفق تھے کہ عدالت کا فیصلہ انصاف کے منافی ہے اس لیے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کی کوشش کی جائے۔

مجلس عاملہ کے ایک رکن نے بتایا کہ ہمیں اللہ کے یہاں بھی جواب دینا ہے اس لیے ہم نظر ثانی کی کوشش کے حق میں ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی نے بابری مسجد -رام مندر پر جو فیصلہ دیا ہے اس کے خلاف ریویو پٹیشن داخل کرنے پر مسلم جماعتوں میں اختلاف رائے ہے، زیادہ تر تنظیمیں اس معاملہ کو رفع دفع کرنا چاہتی ہیں۔

فیصلے کے بعد جمعیت نے بھی کچھ ایسا ہی اشارہ دیا تھا لیکن اب جب کہ عدالت کے فیصلہ کے خلاف آراء سامنے آرہی ہیں، اس کے مدنظر جمعیت نے نظر ثانی کی عرضی کی حمایت کی ہے، اس پر ایک میٹنگ مسلم پرسنل لا بورڈ کی بھی ہونی ہے جو لکھنو میں آئندہ 17 نومبر کو منعقد ہوگی۔

بابری مسجد رام مندر ملکیت معاملہ میں عدالت عظمی کے فیصلہ کے بعد جمعیت علماء ہند نے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کا ارادہ کیا ہے۔

جمعیت العلماء نظر ثانی کی عرضی کے حق میں، ویڈیو

جمعیت علماء کے صدر دفتر میں مجلس عاملہ کی میٹنگ میں سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے، میٹنگ میں جمعیت مجلس عاملہ کے 8 ارکان نے شرکت کی۔

میٹنگ میں جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی، جنرل سکریٹری مولانا عبد العلیم فاروقی، رکن عاملہ مولانا اسجد مدنی، مولانا حبیب الرحمان اعظمی، مولانا عبد الہادی پرتاپ گڑھی، گلزار اعظمی، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول اور مولانا فضل الرحمن شامل تھے۔

ہی میٹنگ کافی طویل رہی اور دن بھر جاری رہی، میٹنگ میں شریک زیادہ تر ارکان سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضی کے حق میں تھے تاہم نظر ثانی کی عرضی کے اثرات پر بھی غور و فکر کیا گیا لیکن سب اس بات پر متفق تھے کہ عدالت کا فیصلہ انصاف کے منافی ہے اس لیے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کی کوشش کی جائے۔

مجلس عاملہ کے ایک رکن نے بتایا کہ ہمیں اللہ کے یہاں بھی جواب دینا ہے اس لیے ہم نظر ثانی کی کوشش کے حق میں ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی نے بابری مسجد -رام مندر پر جو فیصلہ دیا ہے اس کے خلاف ریویو پٹیشن داخل کرنے پر مسلم جماعتوں میں اختلاف رائے ہے، زیادہ تر تنظیمیں اس معاملہ کو رفع دفع کرنا چاہتی ہیں۔

فیصلے کے بعد جمعیت نے بھی کچھ ایسا ہی اشارہ دیا تھا لیکن اب جب کہ عدالت کے فیصلہ کے خلاف آراء سامنے آرہی ہیں، اس کے مدنظر جمعیت نے نظر ثانی کی عرضی کی حمایت کی ہے، اس پر ایک میٹنگ مسلم پرسنل لا بورڈ کی بھی ہونی ہے جو لکھنو میں آئندہ 17 نومبر کو منعقد ہوگی۔

Intro:breaking

جمعیۃ علماء نظر ثانی کی عرضی کے حق میں

جمعیۃ علماء ہند بابری-ایودھیا پر عدالت عظمی کے حالیہ فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کے حق میں ہے

نئی دہلی

بابری ایودھیا ملکیت معاملہ میں عدالت عظمی کے حالیہ فیصلہ سے خفا جمعیۃ علماء ہند نے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کا ارادہ بنا لیا ہے۔
نظر ثانی کی عرضی کے حق میں جانے کا فیصلہ جمعیۃ نے آج عاملہ میٹنگ کے دوران کیا ہے، جس کا انعقاد جمعیۃ کے صدر دفتر میں ہوا۔ میٹنگ میں جمعیۃ کے 8 عاملہ ارکان نے شرکت کی۔
عاملہ کی میٹنگ میں جمعیۃ کے صدر مولانا سید ارشد مدنی، جنرل سکریٹری مولانا عبد العلیم فاروقی، رکن عاملہ مولانا اسجد مدنی، مولانا حبیب الرحمان اعظمی، مولانا عبد الھادی پرتابگڑھی، گلزار اعظمی، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول اور مولانا فضل الرحمن شامل تھے۔ دن بھر میٹنگ جاری رہی۔ زیادہ تر ارکان نظر ثانی کی عرضی کے حق میں تھے، تاہم نظر ثانی کی عرضی کے اثرات پر بھی غور و فکر کیا گیا، لیکن سب اس بات پر متفق تھے کہ عدالت کا فیصلہ انصاف کے منافی ہے، اس لئے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کی ایک کوشش اور بھی کی جائے۔
ایک رکن نے بتایا کہ ہمیں اللہ کے یہاں بھی جواب دینا ہے، اس لئے نظر ثانی کی کی کوشش کے حق میں ہیں۔
واضح ہو کہ عدالت نے بابری-ایودھیا پر جو فیصلہ دیا ہے اس کے خلاف ریویو کی عرضی داخل کرنے پر مسلم جماعتوں میں اختلاف رائے ہے۔ زیادہ تر تنظیمیں اس معاملہ کو رفع دفع کرنا چاہتی ہیں، جمعیۃ نے بھی کچھ ایسا ہی اشارہ شروع میں دیا تھا، مگر اب جب کہ عدالت کے فیصلہ کے خلاف آراء سامنے آرہی ہیں، اسی کے مدنظر جمعیۃ نے نظر ثانی کی عرضی کی حمایت کی ہے۔ اس پر ایک میٹنگ مسلم پرسنل لا بورڈ کی بھی ہونی ہے جو لکھنو میں آئندہ 17 تاریخ کو منعقد ہوگی۔



Body:@


Conclusion:
Last Updated : Nov 14, 2019, 7:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.