جمعیۃ علماء ہند نے عاملہ میٹنگ میں مختلف تجاویز کے ساتھ طلاق ثلاثہ کے جواز پر بھی ایک تجویز منظور کی ہے، جس میں جمعیۃ نے طلاق ثلاثہ کے خلاف حکومت کی قانون سازی کی کوشش کو مسلمانوں کے عائلی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔
جمعیۃ نے مولانا ارشد مدنی کی سربراہی میں ہوئی عاملہ میٹنگ کی تفصیلات پریس ریلیز کے ذریعے جاری کی ہے، جس میں جمعیۃ نے یہ دعوی کیا کہ طلاق پر حکومت کا یہ بل دستور ہند میں دی گئی مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔
جمعیۃ نے دعوی کیا کہ مسلمان ایسا کوئی قانون نہیں مانیں گے، جو شریعت میں مداخلت کرتی ہے۔ مسلمان شریعت پر عمل کرنا فرض سمجھتے ہیں اور سمجھتے رہیں گے۔
مسلمانوں کے مذہبی امور قرآن و حدیث کی بنیاد پر طے ہوتے ہیں، اس لئے سماجی اصلاحات کے لئے شریعت کو دوبارہ نہیں لکھا جا سکتا۔
جمعیۃ نے نہ ہی تجاویز جاری کئے اور نہ ہی میٹنگ کی تصویر جاری کی۔