نئی دہلی: دار الحکومت دہلی کے جامعہ نگر میں واقع جماعت اسلامی ہند کے صدر دفتر میں آج ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں حالات حاضرہ پر جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر سلیم انجینئر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔Jamaat Islami Hind on supreme court And Babri Masjid
آج کی پریس کانفرنس میں سب سے اہم موضوعات میں بلقس بانو کے قصورواروں کو رہا کرنا، عدالت عظمی میں بابری مسجد شہادت کے کیسز کو بندکرنا، اور گجرات فسادات سے متعلق کیسز کو ختم کرنا، کسانوں کی خودکشی کی تعداد میں اضافہ جیسے موضوعات قابل ذکر ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر سلیم انجینئر سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ عدالت عظمی کے بابری مسجد اور گجرات فسادات سے متعلق کیسز کو ختم کرنے کا فیصلہ ان لوگوں کے لئے حیران کن ہے جو عدلیہ پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمی نے بہ دلیلیں پیش کی ہیں کہ ان کیسز کو کافی وقت گزر چکا ہے۔ یقینا کافی طویل عرصہ گزر چکا ہے لیکن ان کیسز میں تاخیر کس کی وجہ سے ہوئی ہے اور اس کے لئے ذمہ دار کون ہے، یہ بھی سوچنے والی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طویل عرصہ گزرنے کی وجہ یہ ان کیسز کو ختم کیا گیا ہے۔ کیا ان میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر ایسا نہیں ہوا اور شاید اسی وجہ سے عوام پر عدلیہ کے تئیں بھروسہ کم ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Association of Muslim Professionals :اے ایم پی کا مقصد مسلم نوجوانوں کو با اختیار بنانا ہے
سلیم انجینئر کا مزید کہنا تھا کہ بابری مسجد کی شہادت والے معاملے میں خود عدالت نے بھی یہ کہا ہے کہ ان کے خلاف پہلے سماعت کی جانی چاہیے تھی لیکن آج تک مجرمین کھلے گھوم رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی موت بھی ہو چکی ہے جب کہ کچھ آج لوگ بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔