بھارتی کرسچن منچ نے نئی دہلی کے ناگالینڈ ہاؤس میں کرسمس کی تقریبات کا پروگرام منعقد کیا تھا، جس میں سنگھ کے رہنما اندریش کمار، مرکزی وزیر آر کے سنگھ، کانگریس سے بی جے پی میں گئے سینئر لیڈر ٹام وڈاکن، بی جے پی کے قومی نائب صدر ایم چوبا آو کے علاوہ امریکہ، روس ، کوریا شام اور میانمار سمیت 10 سے زائد ممالک کے سفارت خانوں کے مندوبین نے شرکت کی۔
اس موقع پر اشٹریہ سویم سیوک سنگھ RSS کے سینئر رہنما اندریش کمار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہندو اور ہندوتوا وادیوں کے تناظر میں حالیہ تبصرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس موضوع پر ان کی معلومات اور سمجھ بہت کم ہے۔
وہیں کابینہ کے وزیر آر کے سنگھ نے اس بات کو افسوسناک قرار دیا کہ کرناٹک کے چار اضلاع کے 20,000 ہندو ماضی میں عیسائیت اختیار کر چکے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ تبدیلی مذہب نہیں ہونی چاہیے۔
اس تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آر ایس ایس کی قومی ایگزیکٹو کے رکن اندر کمار نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے کاشی وشوناتھ راہداری کے دورے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر تنقید کی اور کہا کہ انہیں ان کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ ملک کو 'غیر مہذب' نہ بنایا جائے۔
راہل گاندھی کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر اندرا کمار نے کہا، "ہندوتوا کے بغیر، ہندو کا وجود نہیں ہو سکتا۔ ہندو اور ہندوتوا کے الفاظ میں فرق کر کے اس نے اپنی روح کو جسم سے الگ کر دیا۔ ان کے پاس بہت کم علم اور سمجھ ہے۔'
واضح رہے کہ راجستھان میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ بھارت ہندوؤں کا ملک ہے نہ کہ ہندتوا وادیوں کا۔