جسٹس ادے اُمیش للت کی صدارت والی بنچ نے کانگریس لیڈر ہاردک پٹیل کی عرضی پر گجرات حکومت کی زجر و توبیخ کرتے ہوئے اسے جواب داخل کرنے حکم دیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت کے لیے چھ مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
اس سے پہلے گذشتہ 17 فروری کو گجرات ہائی کورٹ نے 2015 کے پاٹيدار تحریک کے دوران ہونے والے تشدد کے مقدمے میں ہاردک پٹیل کی پیشگی ضمانت عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔
سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی جانب سے ہاردک کے لیے مانگی گئی گرفتاری سی راحت کا سالیسٹر جنرل تشار مہتانے پرزور مخالفت کی۔ مسٹر مہتا نے کہا کہ 2015 کے پاٹيدار تحریک کے دوران عوامی املاک کو آگ لگائی گئی، پولیس اسٹیشن اور گاڑی جلائے گئے اور ان سب کے پیچھے ہاردک کا ہاتھ تھا۔
مسٹر سنگھوی نے کہا کہ اب تک اس معاملے کی جانچ مکمل نہیں ہو پائی ہے۔ جسٹس للت نے ریاستی حکومت کو پانچ سال تک تحقیقات نہ کیے کے سلسلے میں سخت ڈانٹ پلائی۔
انہوں نے اس کے بعد کیس کی سماعت کے لیے چھ مارچ کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے ہاردک کو اس دن تک گرفتاری سے راحت کا حکم دے دیا۔