ETV Bharat / state

Delhi Riots دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ میں خالد سیفی سے جواب طلب کیا - جیل میں بند خالد سیفی

شمال مشرقی دہلی فسادات میں مبینہ سازش سے متعلق غیرقانونی سرگرمیوں سے متعلق ایک کیس میں جیل میں بند خالد سیفی سے دہلی ہائی کورٹ نے 'موبائل' معاملے میں جواب طلب کیا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ میں خالد سیفی سے جواب طلب کیا
دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ میں خالد سیفی سے جواب طلب کیا
author img

By

Published : May 10, 2023, 7:40 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے 'یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ' کے بانی خالد سیفی سے دہلی پولیس کے اس دعوے کا جواب دینے کو کہا ہے، جس میں پولیس نے کہا تھا کہ خالد سیفی کا موبائل جیل سے برآمد ہوا ہے۔ سیفی 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات میں مبینہ سازش سے متعلق غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق ایکٹ کے تحت ایک معاملے میں جیل میں ہیں۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے جسٹس سدھارتھ مردول کی سربراہی والی بنچ کو بتایا کہ اس کیس میں سیفی کی زیرالتوا ضمانت کی درخواست پر ایک درخواست دائر کی گئی ہے، تاکہ اس کے ''برتاؤ'' سے متعلق حقائق کو ریکارڈ کیا جاسکے۔

سیفی کی طرف سے پیش ہونے والی سینیئر وکیل ربیکا جان نے کہا کہ موبائل فون بیرک سے ملا ہے جہاں خالد سیفی دوسرے قیدیوں کے ساتھ قید تھا اور فون ان کا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں جیل حکام کو جواب بھیج دیا گیا ہے۔ ربیکا جان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کی روشنی میں اس کیس میں شریک ملزم دیونگنا کلیتا اور دیگر ملزمان کو ضمانت دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا، یہ درخواست متعصبانہ طور پر ملزمان کے حقوق کو متاثر کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Khalid Saifi's Wife Alleges Jail Administration: خالد سیفی کی بیوی کا جیل انتظامیہ پر سنگین الزام

بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ نوٹس جاری کریں اور ایک ہفتے میں جواب آنے دیں، دس دن بعد فہرست بنائیں۔ پراسیکیوٹر پرساد نے کہا کہ ملزم نے حال ہی میں اپنے رشتہ دار کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے عبوری رہائی کی درخواست کی تھی لیکن تحقیقات میں پتہ چلا کہ آخری رسومات کی جو تاریخیں بتائی گئی تھی وہ غلط تھی۔ جان نے کہا کہ بات چیت نہیں ہو پائی تھی اور درخواست فوری طور پر واپس لے لی گئی۔ دریں اثناء عدالت نے اسی دوران ایک کیس میں طالب علم کارکن شرجیل امام کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر سماعت 18 مئی تک ملتوی کردی۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے 'یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ' کے بانی خالد سیفی سے دہلی پولیس کے اس دعوے کا جواب دینے کو کہا ہے، جس میں پولیس نے کہا تھا کہ خالد سیفی کا موبائل جیل سے برآمد ہوا ہے۔ سیفی 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات میں مبینہ سازش سے متعلق غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق ایکٹ کے تحت ایک معاملے میں جیل میں ہیں۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے جسٹس سدھارتھ مردول کی سربراہی والی بنچ کو بتایا کہ اس کیس میں سیفی کی زیرالتوا ضمانت کی درخواست پر ایک درخواست دائر کی گئی ہے، تاکہ اس کے ''برتاؤ'' سے متعلق حقائق کو ریکارڈ کیا جاسکے۔

سیفی کی طرف سے پیش ہونے والی سینیئر وکیل ربیکا جان نے کہا کہ موبائل فون بیرک سے ملا ہے جہاں خالد سیفی دوسرے قیدیوں کے ساتھ قید تھا اور فون ان کا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں جیل حکام کو جواب بھیج دیا گیا ہے۔ ربیکا جان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کی روشنی میں اس کیس میں شریک ملزم دیونگنا کلیتا اور دیگر ملزمان کو ضمانت دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا، یہ درخواست متعصبانہ طور پر ملزمان کے حقوق کو متاثر کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Khalid Saifi's Wife Alleges Jail Administration: خالد سیفی کی بیوی کا جیل انتظامیہ پر سنگین الزام

بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ نوٹس جاری کریں اور ایک ہفتے میں جواب آنے دیں، دس دن بعد فہرست بنائیں۔ پراسیکیوٹر پرساد نے کہا کہ ملزم نے حال ہی میں اپنے رشتہ دار کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے عبوری رہائی کی درخواست کی تھی لیکن تحقیقات میں پتہ چلا کہ آخری رسومات کی جو تاریخیں بتائی گئی تھی وہ غلط تھی۔ جان نے کہا کہ بات چیت نہیں ہو پائی تھی اور درخواست فوری طور پر واپس لے لی گئی۔ دریں اثناء عدالت نے اسی دوران ایک کیس میں طالب علم کارکن شرجیل امام کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر سماعت 18 مئی تک ملتوی کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.