ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات کے نگینہ بلاک کے دیہی علاقوں کے لئے ہریانہ کی کھٹّر سرکار نے جل جیون مشن کے تحت 228 کروڑ 45 لاکھ روپے کی منظوری دی ہے۔
اس بات کی اطلاع فیروز پور جھرکہ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ایم ایل اے مامن خان انجینئر نے پریس کانفرنس سے بات چیت کے دوران دی۔
انہوں نے کہا کہ نگینہ بلاک میں پینے کے پانی کی عرصہ دراز سے قلت چلی آ رہی ہے۔ بلاک نگینہ کے تحت آنے والے سبھی 44 پنچایت سمیت بلاک پنگواں کے کچھ گاؤں سمیت 55 گاؤں کو اس اسکیم کے تحت پینے کے لیے پانی ملے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے حلقہ فیروز پور جھرکہ میں 275 کروڑ روپے کی لاگت سے پہلے سے اس منصوبے کے تحت کام جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نگینہ بلاک آخری کنارے پر واقع ہے، پہلے سے جاری رینیویل کی اسکیم کے تحت اس علاقے میں پانی نہیں پہنچ رہا تھا۔
مامن خان کا کہنا تھا کہ 2020 میں محکمہ آپ پاشی کے اعلیٰ افسران سے مل کر پانی کی پریشانی کے حوالے سے جائزہ میٹنگ رکھی تھی، جس کے بعد سرکار کے سامنے نگینہ بلاک کی بنیادی ضرورت پانی کی فراہمی کا مطالبہ رکھا، جس کے بعد سرکار نے اس امر پر توجہ دیتے ہوئے نگینہ بلاک کے لیے متذکرہ منصوبہ کو منظوری دی۔
انہوں نے بتایا کہ اس مجوزہ اسکیم کے تحت پلول واقع یمنا ندی سے یہ پانی بلاک کے گاؤں بھادس ایم بی ایس یعنی مین بوسٹینگ اسٹیشن تک لایا جائے گا، جس کی دوری 68 کلومیٹر ہوگی۔ دوری زیادہ ہونے کی وجہ سے گاؤں بہین میں ایک ایم بی ایس تعمیر ہوگا۔
اس کے علاوہ بھادس اونمرہ جلال پور (فیروز پور) اور نگینہ قصبہ میں 5 لاکھ لیٹر کے پانی کے ٹینک بنائے جائیں گے، علاوہ ازیں مجوزہ اسکیم کے تحت 18 نئے ٹینک دیگر گاؤں میں اور نئے تعمیر ہونگے۔
پریس کانفرنس میں ایم ایل اے مامن خان انجینئر نے ہریانہ کی بی جے پی سرکار اور وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹّر کا نگینہ بلاک کی آبی ضرورت کو پورا کرنے کی مجوزہ منصوبہ بندی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے منظوری دینے پر شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں:
مہاراشٹر اسمبلی میں ابو عاصم اعظمی نے مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ اٹھایا
انہوں نے کہا کہ سرکار نے بلاک نگینہ کے پینے کے پانی کے مطالبے کو منظوری دی ہے، جس سے علاقے کے لوگوں میں خوشی کا ماحول ہے۔