گزشتہ دنوں میں مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی بل منظور کیا جس سے دارالحکموت دہلی کے آدرش نگر میں پاکستان سے آنے والے ہندو پناہ گزین میں خوشی کی لہر ہے۔
آج اسی فیصلے کی خوشی منانے کے لیے پروگرام کا اہتمام کیا گیا اور وزیر اعظم سمیت ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے مرکزی حکومت سمیت اس بل کی حمایت کے لئے کام کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر ہرشوردھن پہنچے اور اس فیصلے پر تمام ہندو پناہ گزین کو مبارکباد پیش کی۔
شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ہندو پناہ گزین کے پاس جشن منانے پہنچنے والے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے نیک خواہشات سے انہیں نوازا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے آدرش نگر کے ہندو پناہ گزین کو مٹھائیاں کھلا کر اس تاریخی فیصلے کو مبارکباد پیش کی۔
شہریت ترمیمی بل کے تحت یہ سال پورے ہونے کے بعد بچوں کو بھارتی شہریت اور تعلیم کا بھی حق دیا جائے گا۔
ان کے بچے اسکول جاسکیں گے اور انہیں بجلی کے پانی کی سہولیات میسر آئیں گی۔
انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل کے بعد سے، یہ لوگ کافی خوش ہیں۔ یہاں قریب 120 خاندان رہتے ہیں جو کمبھ اسنان کے بہانے پاکستان سے آئے تھے اور اس کے بعد واپس نہیں گئے۔
کچھ خاندان 2007 سے اور کچھ خاندان 2011 سے یہاں رہ رہے ہیں۔ فی الحال اس بل کے بعد، انہیں امید ہے کہ انہیں بھی بھارتی شہریت مل جائے گی۔
جو واقعی ان لوگوں کے لئے خوشی کی بات ہے۔ اور دہلی کے اسمبلی انتخابات پر اس کا کتنا اثر پرتا ہے یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔