وزیر اعظم نریندر مودی نے ملنکرا مار تھوما سیریائی چرچ کے سربراہ ڈاکٹر جوزف مار تھومس میٹروپولیٹن کی 90ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد تقریب کو ویڈیو کانفرنسنگ سے خطاب کیا۔ انہوں نے ڈاکٹر جوزف کو نیک خواہشات پیش کیں اور ان کی طویل اور صحت مند زندگی کے لیے دعا کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت عقیدے ، صنف ، ذات پات اور زبان کی بنیاد پر کسی طرح کا کوئی امتیازی سلوک نہیں کرتی ہے اور ان کا مقصد سبھی 130 کروڑ بھارتیوں کو بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں حکومت کا رہنما 'ملکی آئین' ہے۔
مودی نے کہا کہ ڈاکٹر جوزف مارا تھومس نے اپنی زندگی سماج اور قوم کی بہتری کے لیے وقف کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ڈاکٹر جوزف مار تھومس غربت ختم کرنے اور خواتین کو بااختیار باننے کے سلسلے میں سب سے زیادہ فکر مند رہے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ بھارت ہمیشہ سے روحانی طاقتوں کے لیے کھلا رہا ہے۔ ڈاکٹر جوزف مارتھومس کا حوالہ دیتےہوئے انہوں نے کہا کہ 'عاجزی ایک خوبی ہے جو ہمیشہ اچھے کاموں کا پھل دیتی ہے۔' انہوں نے کہا کہ عاجزی کے جذبہ کے ساتھ مارتھوما چرچ نے ہماری زندگی میں مثبت فرق لانے کا کام کیا ہے۔ خصوصی طور سے صحت،خدمات اور تعلیم جیسے شعبوں میں۔ مارتھوما چرچ نے بھارت کی جنگ آزادی میں اہم کردار ادا کیااور وہ قومی یکجہتی کے سلسلے میں کام کرنے میں سب سے آگے تھے۔
مودی نے کہا کہ کووڈ۔19 صرف جسمانی بیماری نہیں ہے جو لوگوں کی زندگی کے لیے خطرہ ہے بلکہ یہ ہماری توجہ خراب طرز زندگی کی جانب بھی لے جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کا مطلب ہے کہ انسانیت کو پوری طرح سے علاج کی ضرورت ہے اس لیے سبھی کو زمین پر ہم آہنگی اور خوشی کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی سپاہیوں کی مددسے بھارت کووڈ۔19 سے مضبوطی کے ساتھ لڑ رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ لاک ڈاؤن اور حکومت کے ذریعہ کی گئی متعدد کوششوں اور لوگوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہندوستان کئی دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر مقام پر ہے اور ملک میں علاج کے بعد لوگوں کے صحت مند ہونے کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس کی وجہ سے وائرس کا پھیلنا اندازے سے کم ہے۔ انہوں نےکہا کہ کووڈکی وجہ سے بھارت میں فی دس لاکھ آبادی میں موت کی شرح بارہ سے کم ہے۔ اس معاملے میں اٹلی میں مرنے کی شرح 574 فی دس لاکھ ، امریکہ، برطانیہ، اسپین اور فرانس کے اعدادوشمار بھی بھارت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔ لاکھوں گاؤں اور 85 کروڑ لوگوں تک کورونا نہیں پہنچ پایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک لڑی گئی لڑائی کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں اور انہوں نے زور دے کر کہا کہ احتیاط برتنے میں کمی نہیں ہونی چاہیے۔ حقیقت میں ہم سب کو اور زیادہ احتیاط برتنا ہوگا۔ ماسک پہننا، دو گز کی دوری، بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے بچنا، مسلسل ہاتھ دھونا، اب اور بھی ضروری ہوگیا ہے۔