ETV Bharat / state

ناریل اور سنترہ جیسے پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ - کورونا میں ناریل اور سنترہ جیسے پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ

ناریل جو پہلے 40 روپے فی عدد میں دستیاب تھا آج کل 70 اور 100 تک فروخت ہورہا ہے۔ موسمبی کی قیمت 50 سے 120 روپے ہے اور اس کے ساتھ کیوی کا پھل بھی مہنگا ہو گیا ہے۔

کورونا میں ناریل اور سنترہ جیسے پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ
کورونا میں ناریل اور سنترہ جیسے پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ
author img

By

Published : May 8, 2021, 4:21 PM IST

دارالحکومت دہلی میں کورونا کی وبا نے سنگین رخ اختیار کر رکھا ہے۔وبائی امراض کے دور میں مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے والے پھلوں کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ ڈاکٹروں کے ذریعہ تجویز کردہ وہ پھل جن میں انفیکشن ہونے کے امکانات کو کم کرنے کا دعوی کیا جاتا ہے۔ اس میں ناریل ،سنترہ اور موسمبی جیسے پھل شامل ہیں۔ عالم یہ ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں ان پھلوں کی طلب میں چار گنا اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی وجہ سے ان کی شرحیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

یہ ناریل جو پہلے 40 روپے فی ٹکڑا میں دستیاب تھا آج کل 70 اور 100 تک فروخت ہورہا ہے۔ موسمبی کی قیمت 50 سے 120 روپے ہے اور اس کے ساتھ کیوی کا پھل بھی مہنگا ہو گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتیں نہ صرف خریداروں کو پریشان کررہی ہیں بلکہ وہ بیچنے والے بھی جو بازار سے پھل خرید کر منافع کمانے کے لیے یہ پھل مقامی مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں انہیں بھی پریشان کر رہی ہے۔

کورونا میں ناریل اور سنترہ جیسے پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ
ناریل بیچنے والے محمد اکرم کا کہنا ہے کہ ناریل کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے ، اضافے کی وجہ سے وہ اسے 80 روپے میں فروخت کررہا ہے جبکہ منافع پہلے کے مقابلے میں کم ہے۔ اکرم نے بتایا کہ ناریل منڈی میں مہنگا ملتا ہے۔ اس کے بعد انہیں کرایے کی رقم اور پھر صارفین کو ایک سے دو روپے کی چھوٹ بھی دینی ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں منافع صرف ایک یا دو روپے ہوپاتا ہے۔ ایک ہی وقت میں وبائی مرض کی وجہ سے لوگ ناریل کی زیادہ ضرورت محسوس کررہے ہیں۔ اس مہنگائی میں موسمبی اور کیوی جیسے پھل بھی شامل ہیں۔ جہاں موسمبی ان دنوں 120 روپے کلو فروخت ہورہا ہے ، ایک کیوی کی قیمت 50 اور 60 روپے فروخت ہورہا ہے ۔ اوکھلا کے پھل فروش کیمرے پر بولنے کے لئے تیار نہیں تھے، لیکن انہوں نے یقینی طور پر اعتراف کیا کہ پھلوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہے۔ وہ اس کے پیچھے مرض کو واحد وجہ قرار دیتے ہیں، لیکن وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس اضافے سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہے۔

دارالحکومت دہلی میں کورونا کی وبا نے سنگین رخ اختیار کر رکھا ہے۔وبائی امراض کے دور میں مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے والے پھلوں کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ ڈاکٹروں کے ذریعہ تجویز کردہ وہ پھل جن میں انفیکشن ہونے کے امکانات کو کم کرنے کا دعوی کیا جاتا ہے۔ اس میں ناریل ،سنترہ اور موسمبی جیسے پھل شامل ہیں۔ عالم یہ ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں ان پھلوں کی طلب میں چار گنا اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی وجہ سے ان کی شرحیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

یہ ناریل جو پہلے 40 روپے فی ٹکڑا میں دستیاب تھا آج کل 70 اور 100 تک فروخت ہورہا ہے۔ موسمبی کی قیمت 50 سے 120 روپے ہے اور اس کے ساتھ کیوی کا پھل بھی مہنگا ہو گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتیں نہ صرف خریداروں کو پریشان کررہی ہیں بلکہ وہ بیچنے والے بھی جو بازار سے پھل خرید کر منافع کمانے کے لیے یہ پھل مقامی مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں انہیں بھی پریشان کر رہی ہے۔

کورونا میں ناریل اور سنترہ جیسے پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ
ناریل بیچنے والے محمد اکرم کا کہنا ہے کہ ناریل کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے ، اضافے کی وجہ سے وہ اسے 80 روپے میں فروخت کررہا ہے جبکہ منافع پہلے کے مقابلے میں کم ہے۔ اکرم نے بتایا کہ ناریل منڈی میں مہنگا ملتا ہے۔ اس کے بعد انہیں کرایے کی رقم اور پھر صارفین کو ایک سے دو روپے کی چھوٹ بھی دینی ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں منافع صرف ایک یا دو روپے ہوپاتا ہے۔ ایک ہی وقت میں وبائی مرض کی وجہ سے لوگ ناریل کی زیادہ ضرورت محسوس کررہے ہیں۔ اس مہنگائی میں موسمبی اور کیوی جیسے پھل بھی شامل ہیں۔ جہاں موسمبی ان دنوں 120 روپے کلو فروخت ہورہا ہے ، ایک کیوی کی قیمت 50 اور 60 روپے فروخت ہورہا ہے ۔ اوکھلا کے پھل فروش کیمرے پر بولنے کے لئے تیار نہیں تھے، لیکن انہوں نے یقینی طور پر اعتراف کیا کہ پھلوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہے۔ وہ اس کے پیچھے مرض کو واحد وجہ قرار دیتے ہیں، لیکن وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس اضافے سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.