ETV Bharat / state

Delhi Waqf Board Meeting ہائیکورٹ کے حکم پر منعقدہ دہلی وقف بورڈ کی میٹنگ سے چار ممبران غیر حاضر

دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر ریاستی وقف بورڈ کی 26 جولائی کو میٹنگ منعقد ہوئی جس میں مخالف خیمہ کے چار ممبران نے شرکت نہیں کی۔ انہوں نے خط لکھ کر بتایا کہ 'وہ پہلے سے کہیں مصروف ہیں۔ اس لیے میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکتے۔' delhi waqf board meeting postponed

author img

By

Published : Jul 28, 2023, 11:12 AM IST

دہلی وقف بورڈ میٹنگ میں چار ممبران شامل نہیں ہوئے
دہلی وقف بورڈ میٹنگ میں چار ممبران شامل نہیں ہوئے

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ کے واضح حکم کے باوجود دہلی وقف بورڈ کی 26 جولائی کو ہوئی میٹنگ میں مخالف خیمہ کے چار ممبران چودھری شریف، نعیم فاطمہ، پرویز ہاشمی اور عظیم الحق شامل نہیں ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق ان لوگوں نے 26 جولائی میٹنگ شروع ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو ایک خط لکھ کر یہ بتایا کہ وہ پہلے سے کہیں مصروف ہیں، اس لیے میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکتے۔ اطلاعات کے مطابق دہلی وقف بورڈ کی 26 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں امانت اللہ خان، رضیہ سلطانہ اور حمال اختر وقت مقررہ پر وکاس بھون آفس پہنچے لیکن وہاں جاکر معلوم ہوا کہ چار ممبران نہیں آ رہے ہیں۔ نتیجتاً حاضر ممبران نے چیف ایگزیکٹو آفیسر سے میٹنگ شروع کرنے کے لیے کہا۔

چونکہ دہلی ہائی کورٹ کے احکامات میں عدالت نے حکم دیا تھا کہ ائمہ اور ملازمین کی تنخواہوں کے تعلق سے دہلی وقف بورڈ میٹنگ رکھے، اور اس میں وقف کی آمدنی بڑھانے کے معاملات حل کرے تاکہ کسی بھی طرح پیسوں کا انتظام کر کے تنخواہیں دی جا سکیں۔ اسی تعلق سے بورڈ کے سی ای او نے یہ میٹنگ رکھی تھی جس کے لئے نوٹس پہلے ہی ارسال کردیے گئے تھے مگر عین وقت پر مذکورہ چار ممبران کے ذریعہ میٹنگ میں شامل نہ ہوکر عذر پیش کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چاروں مخالف ممبران جان بوجھ کر ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور اپنے ذاتی ایجنڈہ کو مقدم رکھتے ہوئے بورڈ میٹنگ کو مؤخر کرنے پر آمادہ ہیں جو پہلے ہی ڈیڑھ سال سے مؤخر چلی آرہی ہے۔

واضح ہو کہ وقف بورڈ کی آخری میٹنگ 5 جنوری 2022 کو ہوئی تھی اور اس میٹنگ میں بھی یہ چار ممبران چودھری شریف، نعیم فاطمہ، پرویز ہاشمی اور عظیم الحق شامل نہیں ہوئے تھے۔ پرویز ہاشمی کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ وہ پچھلے دس سال میں دہلی وقف بورڈ کی ایک بھی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔ یہ بھی یاد رہے کہ بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان مخالف گروپ کے ان مذکورہ ممبران پر یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ ان چاروں ممبران کی وجہ سے بورڈ میٹنگ نہیں ہو پا رہی ہے اور ان مخالف ممبران کے رویہ کی وجہ سے بورڈ کی تمام سرگرمیاں معطل ہیں اور بورڈ عضو معطل بن کر رہ گیا ہے یہی بات امانت اللہ خان نے پچھلی شنوائی میں عدالت عالیہ میں جج کے روبرو کہی تھی جس کے بعد معزز عدالت نے وقف بورڈ کی یہ مذکورہ میٹنگ طلب کرنے کے لئے بورڈ کے سی ای او کو حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Ahmadiyya Community مرکزی وزارت اقلیتی امور کا اے پی وقف بورڈ کو خط، احمدیہ کمیونٹی کو غیرمسلم قرار دینے پر وضاحب طلب

یاد رہے کہ دہلی وقف بورڈ سے منسلک ائمہ حضرات کا نذرانہ پچھلے پندرہ مہینوں سے ادا نہیں کیا گیا ہے۔ مدرسہ عالیہ کے اساتذہ کا نذرانہ بھی 28 مہینوں میں سے صرف چھ مہینوں کا ادا کیا گیا ہے۔ ان کی 22 مہینوں کی تنخواہ واجب الادا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کے ریگولر ملازنین کو آٹھ مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اماموں، مؤذنوں کا نذرانہ، بیواؤں کا وظیفہ اور ریگولر ملازنین کی تنخواہ دہلی سرکار سے ملنے والی گرانٹ سے ادا کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق جب بھی گرانٹ کی فائل دہلی وقف بورڈ کی طرف سے ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی جاتی ہے، دہلی وقف بورڈ کے ممبران کے ذریعہ شکایت ریوینیو ڈیپارٹمنٹ میں پہنچ جاتی ہے کہ گرانٹ نہ دی جائے۔ اس بات کو مخالف گروپ کے ان چار ممبران کی آج کی غیر حاضری سے بھی تقویت ملتی ہے۔ بہر حال اب دیکھنا یہ ہوگا کہ 7 اگست کو ہونے والی بورڈ میٹنگ میں یہ لوگ آتے ہیں یا نہیں۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ کے واضح حکم کے باوجود دہلی وقف بورڈ کی 26 جولائی کو ہوئی میٹنگ میں مخالف خیمہ کے چار ممبران چودھری شریف، نعیم فاطمہ، پرویز ہاشمی اور عظیم الحق شامل نہیں ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق ان لوگوں نے 26 جولائی میٹنگ شروع ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو ایک خط لکھ کر یہ بتایا کہ وہ پہلے سے کہیں مصروف ہیں، اس لیے میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکتے۔ اطلاعات کے مطابق دہلی وقف بورڈ کی 26 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں امانت اللہ خان، رضیہ سلطانہ اور حمال اختر وقت مقررہ پر وکاس بھون آفس پہنچے لیکن وہاں جاکر معلوم ہوا کہ چار ممبران نہیں آ رہے ہیں۔ نتیجتاً حاضر ممبران نے چیف ایگزیکٹو آفیسر سے میٹنگ شروع کرنے کے لیے کہا۔

چونکہ دہلی ہائی کورٹ کے احکامات میں عدالت نے حکم دیا تھا کہ ائمہ اور ملازمین کی تنخواہوں کے تعلق سے دہلی وقف بورڈ میٹنگ رکھے، اور اس میں وقف کی آمدنی بڑھانے کے معاملات حل کرے تاکہ کسی بھی طرح پیسوں کا انتظام کر کے تنخواہیں دی جا سکیں۔ اسی تعلق سے بورڈ کے سی ای او نے یہ میٹنگ رکھی تھی جس کے لئے نوٹس پہلے ہی ارسال کردیے گئے تھے مگر عین وقت پر مذکورہ چار ممبران کے ذریعہ میٹنگ میں شامل نہ ہوکر عذر پیش کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چاروں مخالف ممبران جان بوجھ کر ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور اپنے ذاتی ایجنڈہ کو مقدم رکھتے ہوئے بورڈ میٹنگ کو مؤخر کرنے پر آمادہ ہیں جو پہلے ہی ڈیڑھ سال سے مؤخر چلی آرہی ہے۔

واضح ہو کہ وقف بورڈ کی آخری میٹنگ 5 جنوری 2022 کو ہوئی تھی اور اس میٹنگ میں بھی یہ چار ممبران چودھری شریف، نعیم فاطمہ، پرویز ہاشمی اور عظیم الحق شامل نہیں ہوئے تھے۔ پرویز ہاشمی کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ وہ پچھلے دس سال میں دہلی وقف بورڈ کی ایک بھی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔ یہ بھی یاد رہے کہ بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان مخالف گروپ کے ان مذکورہ ممبران پر یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ ان چاروں ممبران کی وجہ سے بورڈ میٹنگ نہیں ہو پا رہی ہے اور ان مخالف ممبران کے رویہ کی وجہ سے بورڈ کی تمام سرگرمیاں معطل ہیں اور بورڈ عضو معطل بن کر رہ گیا ہے یہی بات امانت اللہ خان نے پچھلی شنوائی میں عدالت عالیہ میں جج کے روبرو کہی تھی جس کے بعد معزز عدالت نے وقف بورڈ کی یہ مذکورہ میٹنگ طلب کرنے کے لئے بورڈ کے سی ای او کو حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Ahmadiyya Community مرکزی وزارت اقلیتی امور کا اے پی وقف بورڈ کو خط، احمدیہ کمیونٹی کو غیرمسلم قرار دینے پر وضاحب طلب

یاد رہے کہ دہلی وقف بورڈ سے منسلک ائمہ حضرات کا نذرانہ پچھلے پندرہ مہینوں سے ادا نہیں کیا گیا ہے۔ مدرسہ عالیہ کے اساتذہ کا نذرانہ بھی 28 مہینوں میں سے صرف چھ مہینوں کا ادا کیا گیا ہے۔ ان کی 22 مہینوں کی تنخواہ واجب الادا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کے ریگولر ملازنین کو آٹھ مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اماموں، مؤذنوں کا نذرانہ، بیواؤں کا وظیفہ اور ریگولر ملازنین کی تنخواہ دہلی سرکار سے ملنے والی گرانٹ سے ادا کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق جب بھی گرانٹ کی فائل دہلی وقف بورڈ کی طرف سے ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی جاتی ہے، دہلی وقف بورڈ کے ممبران کے ذریعہ شکایت ریوینیو ڈیپارٹمنٹ میں پہنچ جاتی ہے کہ گرانٹ نہ دی جائے۔ اس بات کو مخالف گروپ کے ان چار ممبران کی آج کی غیر حاضری سے بھی تقویت ملتی ہے۔ بہر حال اب دیکھنا یہ ہوگا کہ 7 اگست کو ہونے والی بورڈ میٹنگ میں یہ لوگ آتے ہیں یا نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.