احتجاج کے دوران اسٹیج پر موجود کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی اور گانے کے ذریعے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر حکومت نئے زرعی قوانین کو واپس لینے سمیت کسانوں کے دیگر مطالبات کو قبول نہیں کرتی ہے تو وہ 2024 تک دھرنا سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
زرعی قوانین کے خلاف پچھلے 45 دنوں سے بھارتی کسان یونین لوک شکتی کی جانب سے مسلسل دلت پریرینا استھل پر مظاہرہ جاری ہے۔
کسانوں نے اتوار کے روز ایک مہا پنچایت کا اہتمام کیا۔ ٹریکٹر، کار اور بس میں سوار قریبی اضلاع سے ہزاروں افراد صبح کے وقت دھرنا مقام پر پہنچے۔
اس دوران دھرنے میں آنے والے تمام اضلاع کے دو دو مقررین نے زرعی قوانین کے بارے میں اپنے خیالات پیش کئے۔
کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے قومی صدر ماسٹر شیوراج سنگھ نے کہا کہ مہا پنچایت کو ناکام کرنے کے لئے انتظامیہ نے کئی اضلاع میں کسان رہنماؤں کو حراست میں لیا ۔ اس کے علاوہ مہا پنچایت آنے والے بہت سے کسانوں کو پولیس نے مختلف مقامات پر روک دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس جتنا زیادہ کسانوں کو روک رہی ہے اتنا ہی شدت سے کسان اپنے مطالبات کے ساتھ تنظیم میں شامل ہو رہے ہیں۔
اس دوران انہوں نے کاشتکاروں سے 26 جنوری کی پریڈ میں شامل ہونے کے لیے تیاری کرنے کو کہا۔