کسانوں کی جانب سے دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ٹریکٹر ریلی نکالی گئی۔ اس میں کسانوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔ اس پر کسانوں کا کہنا ہے کہ کسانوں نے کسی بھی طرح کی تشدد نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی میں سماج دشمن عناصر نے تشدد کیا ہے۔
الور میں ٹریکٹر پریڈ سے واپس ہریانہ سرحد پر پہنچنے کے بعد کسان خواتین نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جو واقعات ہوئے وہ افسوس ناک ہیں۔ جس طرح کی بات سامنے آ رہی ہے ویسا کچھ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ شروعات میں پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج کیا گیا۔ قومی پرچم کی بے حرمتی نہیں کی گئی۔ کسانوں کو بدنام کرنے کے لیے حکومت سازش کر رہی ہے، جب تک کسانوں کے مطالبے پورے نہیں ہوں گے کسان احتجاج کرتے رہیں گے۔
راجستھان ہریانہ سرحد سے شروع ہوا ٹریکٹر مارچ رات آٹھ بجے ختم ہوا۔ آہستہ آہستہ کسان کے لوٹنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ دہلی کے واقعات کے بارے میں کسانوں کو فون و سوشل میڈیا کے ذریعے سے جانکاری مل رہی تھی۔ ایسے میں واپس شازا پور لوٹے کسانوں نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ حکومت کسانوں کو بدنام کرنا چاہتی ہے۔ سماج دشمن عناصر اس طرح کے واقعات کو انجام دے رہے ہیں۔ پہلے بھی کئی بار اس طرح کے واقعات ہو چکے ہیں۔ لیکن کسان اپنے مطالبات کو لے کر خاموشی سے احتجاج کر رہے ہیں اور اس کا مظاہرہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی: دن بھر میں کیا خاص رہا
انہوں نے کہا کہ کسان رہنما جو بھی منصوبہ بنائیں گے اس کے حساب سے کسانوں کا احتجاج جارے رہے گا۔ لیکن اگر حکومت کسانوں کے سبر کا باندھ توڑتی ہے تو اس کی بھرپائی بھی حکومت کو ہی کرنا ہوگا۔