قومی دارالحکومت دہلی میں سات ستمبر سے شروع ہونے والی میٹرو خدمات کے سلسلے میں مسافروں کے لیے جاری کردہ ہدایات کے مطابق پہلے مرحلے میں سات، نو اور دس ستمبر اور دوسرے مرحلے میں 11 ستمبر اور تیسرے مرحلے میں 12 ستمبر سے میٹرو ریل خدمات شروع ہو رہی ہیں۔
میٹرو احاطوں کو کووڈ سے پاک رکھنے کے لیے احتیاطی اقدامات کے طور پر شروع میں ہر میٹرو اسٹیشن صرف ایک یا دو طے دروازوں سے مسافروں کو داخل ہونے اور نکلنے کی اجازت ہوگی۔
ڈی ایم آر سی نے کورونا انفیکشن کے درمیان اپنی خدمات شروع کرنے کی تیاریوں سے متعلق تفصیلی اطلاعات دہلی کے راجیو چوک پر میڈیا کو دی۔ اس دوران ایک ٹرین کو ڈسپلے کے طور پر کھڑا کیا گیا تھا اور اس میں مسافروں کو بیٹھنے سے متعلق معلومات دی گئی ہیں۔
مسافروں کو ڈبے کے اندر ایک سیٹ چھوڑ کر بیٹھنا ہوگا اور اگر مسافر کھڑے ہوتے ہیں تو ان کے درمیان کی دوری کم از کم ایک میٹر طے کی گئی ہے۔ میٹرو میں چڑھنے کے لیے مسافروں کی معلومات کے لیے داخلے کے دروازے کے نزدیک گولے بنائے گئے ہیں اور یہ طے شدہ فاصلے کا تعین کرتے ہیں۔ اسٹیشنوں اور گاڑیوں میں داخل ہوتے وقت اور پورے سفر کے دوران سبھی مسافروں کے لیے فیس ماسک پہننا، چہرے کو ڈھکنا لازمی ہوگا۔
صحت سے متعلق اپڈیٹ کے لیے مسافروں کے ذریعہ ’آروگیہ سیتو ایپ‘ کا استعمال بھی ضروری ہوگا۔ اسٹیشن کے داخلے دروازوں، فرسکنگ ایریا میں سبھی مسافروں کو تھرمل اسکریننگ سے گزرنا ہوگا اور ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا ہوگا۔ 45 اہم اسٹیشنوں پر ’آٹو تھرمل اینڈ ہینڈ سینیٹائزیشن مشینوں‘ کا انتظام کیا گیا ہے۔ باقی میٹروں اسٹیشنوں پر ہینڈ سینیٹائزیشن کے لیے ’آٹو سینیٹائزر ڈسپینسر‘ لگے ہوں گے اور تھرمل اسکریننگ مینوئلی ’تھرمل گن‘ کے ذریعہ کی جائے گی۔
یہ سہولت فرسکنگ، اینٹری پوائنٹ پر ڈی ایم آر سی، سی آئی ایس ایف اہلکاروں کے ذریعہ کی جائے گی۔ جن مسافروں میں بخار یا کووڈ-19 کی علامات ہوں گی، انہیں سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہیں نزدیکی میڈیکل سینٹر میں رپورٹ کرنے کو کہا جائے گا۔
لفٹ کی صلاحیت کی بنیاد پر ایک بار میں صرف دو سے تین افراد کو ہی لفٹ کے استعمال کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح سماجی دوری برقرار رکھنے کے لیے ایسکیلیٹر پر مسافر ایک ایک سیڑھی چھوڑ کر کھڑے ہوں گے۔
واضح رہے کہ سات ستمبر کو یلو لائن (سمے پور بادلی سے ہڈا سٹی سینٹر اور ریپڈ میٹرو گروگرام) کو صبح چار گھنٹے (سات بجے سے 11 بجے تک) اور شام کو بھی چار گھنٹے (شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک) چلایا جائےگا۔ اس کے بعد نو ستمبر کو لائن 3/4- بلو لائن، دوارکا سیکٹر 21 سے نوئیڈا الیکٹرانک سٹی، ویشالی اور لائن سات (پنک لائن) مجلس پارک سے شیو وہار کا آپریشن شروع ہوگا۔
یہ سروس بھی صبح اور شام کو چار چار گھنٹے تک رہے گی۔ اس میں صبح سات بجے سے 11 بجے تک اور شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک میٹرو خدمات مہیا ہوں گی۔ اسی مرحلے میں دس ستمبر کو لائن ایک (ریٹھالا سے شہید استھل)، لائن پانچ (گرین لائن) کیرتی نگر- اندر لوک سے بریگیڈیئر ہوشیار سنگھ اور لائن چھ (وائلٹ لائن) کشمیری گیٹ سے راجہ ناہر سنگھ تک چلے گی اور اس کا وقت بھی صبح اور شام کو چار چار گھنٹے کا ہوگا۔ اس میں صبح سات بجے سے 11 بجے تک اور شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک میٹرو خدمات مہیا ہوں گی۔
دوسرے مرحلے میں 11 ستمبر سے میٹرو خدمات شروع ہوں گی اور اس میں میٹرو ٹرین سفر کا وقت چار گھنٹے سے بڑھاکر چھ گھنٹے کر دیا گیا ہے۔
دوسرے مرحلے میں پہلے مرحلے کی لائنوں کے علاوہ لائن آٹھ (مجینٹا لائن) جنک پوری ویسٹ سے بوٹینیکل گارڈن اور لائن نو (گرے لائن ) دواریکا سے نجف گڑھ کی شروعات ہوگی۔ اس کا وقت صبح سات بجے سے صبح گیارہ بجے اور شام چار بجے سے رات دس بجے تک ہوگا۔
تیسرے مرحلے میں 12 ستمبر سے سبھی لائنوں پر پورے دن میٹرو سرس صبح چھ بجے سے رات گیارہ بجے تک مہیا ہون گی۔ اس مرحلے میں لائن ایک اور دو کےعلاوہ (ایئرپورٹ ایکسپریس لائن) نئی دہلی سے دواریکا سیکٹر 21 کو چلایا جائےگا۔
دہلی میں 7 ستمبر سے میٹرو کا آغاز
سبھی اسٹیشنوں پر تعینات تقریباً 800 افسروں، ملازمین کی ٹیم اسٹیشنوں کے اندر کام کی مدت کے دوران صاف صفائی اور نظام کو یقینی بنائیں گے۔ اس کے علاوہ وہ بھیڑ کے بڑھنے اور سماجی دوری کے اصولوں پر عمل نہ ہونے کی حالت میں اسٹیشن میں مسافروں کے داخلے کو قابو کریں گے یا روکیں گے۔
بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے، اسٹیشنوں، ٹرینوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ سے نگرانی بھی کی جائے گی۔ دویانگ مسافروں کی مدد کے لیے ٹرینڈ گاہک سہولت ایجنٹ تعینات ہوں گے، جو سماجی دوری اور صاف صفائی کو مکمل طور پر یقینی بنائیں گے۔ ہر اسٹیشن پر ٹرینوں کے ٹھہرنے کا وقت دس سیکنڈ تک بڑھایا جائے گا (پہلے دس سے 15 سیکنڈ سے اب 20 سے 25 سیکنڈ) تاکہ مسافروں کو چڑھنے اور اترنے کے لیے مناسب وقت مل سکے۔
انٹر چینج اسٹیشنوں پر ٹرینیں 20 سیکنڈ اور رکیں گی۔ سماجی دوری پر عمل کرنے اور ماسک پہننے کے لیے ٹرینوں میں پہلے سے ریکارڈ کیے گئے اوڈیو، ویژوئل اعلانات کیے جائیں گے۔ ٹرمینل اسٹیشنوں پر ٹرپ ختم ہونے پر ٹرینوں کو سینیٹائش کیا جائےگا۔ اسی طرح دن کے ختم ہونے پر ٹرینوں کے ڈیپو میں واپس جانے پر بھی انہیں دوبارہ اچھی طرح سینیٹائز کیا جائےگا۔
کورونا انفیکشن کے پیش نظر ٹوکن لے کر سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی تاکہ بار بار چھونے سے ہونے والے وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ صرف اسمارٹ کارڈ ہولڈرس (ایئرپورٹ لائن پر کیو آر کوڈ بھی) کو سفر کی اجازت ہوگی، جنہیں کئی ذرائع سے انسانی رابطے کے بغیر ڈیجیٹل طریقے سے ریچارج کرایا جا سکتا ہے۔
ٹکٹ وینڈنگ مشینوں (ٹی وی ایم) یا گاہک سروس سینٹر پر اسمارٹ کارڈس کو صرف کیش لیس کے ذریعہ (ڈیبٹ / کریڈٹ کارڈ / انڈیا کیو آر کوڈ وغیرہ ) سے ریچارج کرایا جا سکے گا۔ ٹکٹ وینڈنگ مشینیں نقدی قبول نہیں کریں گی۔ نئے اسمارٹ کارڈس صرف کیشلیس کے ذریعہ (ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ/ انڈیا کیوآر کوڈ وغیرہ ) سے گاہک سروس سینٹروں یا ٹکٹ کاؤنٹروں سے ہی خریدے جاسکتے ہیں۔