ETV Bharat / state

ریلوے نے مال کرایہ سرچارج میں رعایت کا فیصلہ کیا - سرچارج  میں رعایت

بھارتی ریلوے نے معیشت کی سست روی کو دورکرنے کی غرض سے صنعتی اور تجارتی دنیا کے مطالبے پر مال کرایے میں بڑی رعایتوں کا اعلان کیا ہے۔

ریلوے کا مال کرایہ سرچارج  میں رعایت
author img

By

Published : Sep 12, 2019, 8:55 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 9:33 AM IST

ریلوے بورڈ نے کہا کہ وہ اس سے ہونے والے محصولات کے نقصان کی تلافی کسی دوسرے طریقے سے کرے گا۔

ریلوے بورڈ کے رکن (نقل و حمل) پی کے مشرا نے ریل بھون میں صحافیوں سے کہا کہ حالیہ معاشی صورتحال میں صنعت اور بازار کو شہہ دینے کے لیے مال کے ریل ٹرانسپورٹ کی لاگت کو گھٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک اکتوبر سے 31 مارچ اور دوبارہ ایک اپریل سے 30 جون تک لیے جانے والے بزی سیزن سرچارج اور چھوٹے پارسل پر لیا جانے والا پانچ فیصد اضافی چارج نہیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ خالی کنٹینروں کے ہالیج پر لگنے والے چارج میں ایک چوتھائی کی کمی کی گئی ہے۔

ریلوے نے الیکٹرانک رسید نظام شروع کر دی ہے جس سے کاغذ لے جانے کی ضرورت ختم ہو گئی ہے۔

مسٹر مشرا نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں گذشتہ برس کی اسی مدت میں مال کرایے سے حاصل محصولات کے اضافے کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے لیکن حاصل محصولات میں کمی نہیں آئی ہے۔

لیکن اس رجحان کو دیکھتے ہوئے ریلوے نے مختلف حصہ داروں سے الگ الگ غور و خوض کیا اور ان کے مطالبے پر یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریلوے نے مال ڈھلائی میں محصولات کے کھاتے کو درست رکھنے کے لیے کئی منصوبے بنائے ہیں جن میں کم دوری کے لیے کنٹینروں کی بکنگ شروع کرنے اور سیمنٹ، آٹو موبائلس، چھوٹے پارسل وغیرہ میں توسیع کرنا شامل ہے۔

ریلوے نے ویگنوں، اور کنٹینروں کے تولنے کے نظام کو بھی آسان بنایا ہے تاکہ وقت کم لگے۔

ریلوے کی مال ڈھلائی کا 49 فیصد کوئلہ ہوتا ہے اور مالی سال 2019۔20 کے پہلے پانچ ماہ میں کوئلہ ڈھلائی میں تقریباً 15 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔

ریلوے بورڈ نے کہا کہ وہ اس سے ہونے والے محصولات کے نقصان کی تلافی کسی دوسرے طریقے سے کرے گا۔

ریلوے بورڈ کے رکن (نقل و حمل) پی کے مشرا نے ریل بھون میں صحافیوں سے کہا کہ حالیہ معاشی صورتحال میں صنعت اور بازار کو شہہ دینے کے لیے مال کے ریل ٹرانسپورٹ کی لاگت کو گھٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک اکتوبر سے 31 مارچ اور دوبارہ ایک اپریل سے 30 جون تک لیے جانے والے بزی سیزن سرچارج اور چھوٹے پارسل پر لیا جانے والا پانچ فیصد اضافی چارج نہیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ خالی کنٹینروں کے ہالیج پر لگنے والے چارج میں ایک چوتھائی کی کمی کی گئی ہے۔

ریلوے نے الیکٹرانک رسید نظام شروع کر دی ہے جس سے کاغذ لے جانے کی ضرورت ختم ہو گئی ہے۔

مسٹر مشرا نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں گذشتہ برس کی اسی مدت میں مال کرایے سے حاصل محصولات کے اضافے کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے لیکن حاصل محصولات میں کمی نہیں آئی ہے۔

لیکن اس رجحان کو دیکھتے ہوئے ریلوے نے مختلف حصہ داروں سے الگ الگ غور و خوض کیا اور ان کے مطالبے پر یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریلوے نے مال ڈھلائی میں محصولات کے کھاتے کو درست رکھنے کے لیے کئی منصوبے بنائے ہیں جن میں کم دوری کے لیے کنٹینروں کی بکنگ شروع کرنے اور سیمنٹ، آٹو موبائلس، چھوٹے پارسل وغیرہ میں توسیع کرنا شامل ہے۔

ریلوے نے ویگنوں، اور کنٹینروں کے تولنے کے نظام کو بھی آسان بنایا ہے تاکہ وقت کم لگے۔

ریلوے کی مال ڈھلائی کا 49 فیصد کوئلہ ہوتا ہے اور مالی سال 2019۔20 کے پہلے پانچ ماہ میں کوئلہ ڈھلائی میں تقریباً 15 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 9:33 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.