قومی دارالحکومت دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت آج منی لانڈرنگ کیس میں شریک ملزم امت گپتا کو دہلی فسادات کا سرکاری گواہ بنانے کے لیے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس کیس کا مرکزی ملزم طاہر حسین ہے تاہم ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت اس درخواست کی سماعت کریں گے۔
خیال رہے کہ آٹھ مارچ کو طاہر حسین کی جانب سے سماعت کے دوران کہا گیا تھا کہ انہیں تفتیشی ایجنسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن میڈیا ٹرائل ان کے لیے ایک مسئلہ ہے۔
اس دوران طاہر حسین کے وکیل نے عدالت میں خبروں کی کلپنگ ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ یہ صرف انکشاف کے طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ رپورٹ ضمنی چارج شیٹ پر مبنی ہے۔
میڈیا رپورٹنگ کے حوالے سے ایک تفصیلی حکم جاری کیا گیا ہے اور ایسی صورتحال میں عدالت نے طاہر حسین کے وکیل کا عدالت سے درخواست واپس لینے کا مطالبہ قبول کرلیا۔
اس سے قبل گذشتہ 28 جنوری کی سماعت کے دوران طاہر حسین کے وکیل رضوان نے کہا تھا کہ طاہر حسین کے خلاف میڈیا میں توہین آمیز رپورٹز چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم سے پہلے ہی میڈیا طاہر حسین کو قصوروار جیسی اطلاعات چلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات توثیق شدہ حقائق کے بجائے محض الزامات ہیں۔ وکیل رضوان نے عدالت سے کہا تھا کہ میڈیا تنظیموں کو طاہر حسین کے خلاف مقدمات چلانے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔
اسی دوران انویسٹمنٹ ڈائیریکٹوریٹ (ای ڈی) نے طاہر حسین اور امت گپتا پر الزام عائد کیا ہے تاہم یہ 16 اکتوبر سنہ 2020 کو ای ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پنکج کمار کھتری نے چارج شیٹ دائر کی تھی۔
ای ڈی نے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت سیکشن تین کے تحت طاہر حسین اور امت گپتا کو ملزم نامزد کیا ہے۔