آج دہلی پولیس نے عمر خالد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے اپنا جواب داخل کیا۔ دوران سماعت عمر خالد کی جانب سے پیشی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ تریدیپ پیس نے کہا کہ انہیں آج صبح ہی دہلی پولیس کا جواب موصول ہوا ہے۔ انہوں نے اس جواب کو پڑھنے کے لئے وقت کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد عدالت نے اگلی سماعت 7 اگست کو کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 15 جولائی کو عدالت نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ کرائم برانچ نے دہلی تشدد کیس میں عمر خالد کے خلاف دہلی کی کڑکڑ ڈوما کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ کرائم برانچ نے عمر خالد کے خلاف فسادات کو بھڑکانے، سازش کرنے اور ملک دشمن تقریر کرنے کے علاوہ دیگر دفعات کے علاوہ چارج شیٹ داخل کی تھی۔ تقریباً 100 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 جنوری 2020 کو عمر خالد، خالد سیفی اور طاہر حسین نے شاہین باغ میں دہلی فسادات کی منصوبہ بندی کے لئے ایک میٹنگ کی۔
اس دوران عمر خالد نے مدھیہ پردیش، راجستھان، بہار اور مہاراشٹر میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ جن ریاستوں میں عمر خالد گئے تھے، ان کے سفر اور قیام کے لئے مظاہرین نے پیسے کا انتظام کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی میں کورونا کے کیسز میں قدرے کمی
غور طلب ہے کہ عمر خالد کو 13 ستمبر 2020 کو اسپیشل سیل نے رات کے قریب 10 گھنٹے کی تفتیش کے بعد گرفتار کیا تھا۔ 17 ستمبر 2020 کو عدالت نے دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے ذریعہ دائر چارج شیٹ پر نوٹس لیا۔ 16 ستمبر 2020 کو اسپیشل قریب 18 ہزار صفحات کی چارج شیٹ لیکر پہنچی تھی۔