نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ میں سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ منگل کو سی بی آئی نے ان کے خلاف سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی۔ اس میں منیش سسودیا کے ساتھ ساتھ امندیپ، بوچی بابو اور ارجن پانڈے کے نام بھی شامل ہیں۔ سسودیا کا نام مبینہ شراب گھوٹالہ میں پہلی بار چارج شیٹ میں آیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ انہیں طویل عرصے تک جیل میں رہنا پڑ سکتا ہے۔ کل یعنی 26 اپریل کو دہلی ہائی کورٹ میں سی بی آئی کیس میں ان کی ضمانت کی عرضی پر سماعت ہونے والی ہے۔
چارج شیٹ میں آئی پی سی کی دفعہ 120B، 201 اور 420 اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 7، 7A، 8 اور 13 شامل کیے گئے ہیں۔ سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی یہ دوسری چارج شیٹ ہے۔ پہلی چارج شیٹ میں سسودیا کا نام نہیں تھا۔ اس پر عام آدمی پارٹی نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔
سسودیا پر کیا ہیں الزامات؟
رپورٹ کے مطابق منیش سسودیا نے ایل جی کی منظوری کے بغیر شراب کی پالیسی میں تبدیلی کی۔ حکومت نے کورونا وبا کے نام پر 144.36 کروڑ روپے کی ٹینڈر لائسنس فیس معاف کر دی۔ الزام ہے کہ اس سے شراب کے ٹھیکیداروں کو فائدہ ہوا۔ ایل جی کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے ملنے والے کمیشن کو عام آدمی پارٹی نے پنجاب اسمبلی انتخابات میں استعمال کیا۔
واضح رہے کہ 26 فروری کو سی بی آئی نے منیش سسودیا کو شراب گھوٹالہ کے الزام میں تقریباً 9 گھنٹے کی طویل پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے نئی ایکسائز پالیسی کے منی لانڈرنگ معاملے میں طویل پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کیا۔ دونوں ہی معاملات میں سسودیا یکم مئی تک تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Liquor Scam منیش سسودیا کی عدالتی حراست میں یکم مئی تک کی توسیع