اس بار روایتی طریقے سے عید نہیں منائی گئی اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کی گئی تھی۔ اس سے قبل علاقے کی پولیس مختلف مساجد کے علمائے کرام اور دیگر معزز ذمہ داران سے ملاقات کرکے گھروں میں عید کی نماز ادا کرنے کی اپیل کی تھی ۔ مسلمانوں نے اس پر عمل آوری کرتے ہوئے گھروں میں ہی نماز ادا کی ۔
اس دفعہ کورونا کی وجہ سے نہ تو گھروں میں عید کی وہ رونقیں نظر آ رہی ہیں اور نہ ہی تفریحی مقامات پر عوام کو جانے کی اجازت ہے۔ جس کی وجہ سے سب لوگ اپنے گھروں میں ہی سادگی سے عید منا رہے ہیں۔
عیدالفطر سے قبل ملک بھر میں کورونا سے تحفظ کے لیے کم از کم 2 ماہ کا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ، تاہم لاک ڈاؤن 4 میں نرمی دی گئی تھی ۔
اس سے قبل بھی مساجد میں نماز جمعہ سمیت دیگر اجتماعی عبادات پر پابندی عائد تھی۔
دہائیوں بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی وبا کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمان اپنے اہم ترین مذہبی دن کو سادگی سے منا رہےہیں۔