کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے درمیان اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک میں دیسی ویکسین کا انسانی ٹرائل بھی شروع ہوچکا ہے۔ جمعہ کے روز ملک کے سب سے بڑے اسپتال ایمس میں ویکسین کا فرسٹ ہیومن ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے۔
اس کو- ویکسین کا پہلا ڈوز 30 سال کے نوجوان کو دی گئی ہے۔ اسی طرح فیز ون ٹرائل میں 50 افراد کو اس ویکسین کی کم ڈوز دی جائے گی۔ اس کے بعد ان لوگوں پر کوویکسین کے اثرات اور ضمنی اثرات کا مطالعہ کیا جائے گا۔
ایمس میں جاری اس ہیومن ٹرائل کے بارے میں کارڈیو ریڈیو ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر امریندر سنگھ نے کہا کہ جمعہ کے روز30 سال کے ایک نوجوان کوویکسین کاہیمون ٹرائل شروع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت نے شمالی کوریا کو 10 لاکھ ڈالر کی طبی امداد بھیجی
ڈاکٹر امریندر سنگھ نے کہا کہ کورونا وباء بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس وقت مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے بھارت تیسرے نمبر پر ہے۔ 13 لاکھ سے زائد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہر روز پچاس ہزار سے زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں، لیکن جس رفتار سے یہ بڑھ رہا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ جلد ہی یہ امریکہ اور برازیل کو پیچھے چھوڑ کر پہلے نمبر پر آجائے گا، لیکن اس سے پہلے اسے پہلے نمبر پر بننے سے روکنا پڑے گا۔ اس کے لئے کوویکسین پرکام ہو رہا ہے۔
سب سے پہلے تو یہ دیکھا جائے گا کہ یہ کوویکسین انسانوں پر محفوظ ہے یا نہیں۔ مریضوں کے جسم میں ہونے والی ہر چھوٹی تبدیلی کا مطالعہ 28 دن تک کیا جائے گا۔ اس کے بعد اس سے جمع ہونے والا تمام ڈیٹا سیفٹی بورڈ کو بھیج دیا جائے گا۔ بورڈ فیصلہ کرے گا کہ فیز ون کامیاب ہے یا نہیں۔ اس کے بعد فیز 2 ہیومن ٹرائل ایک بار پھر شروع کی جائے گی۔ اس کے بعد آپ فیز 3 کی کامیابی کی طرف بڑھیں گے۔