ETV Bharat / state

Kapil Mishra On Tahir Hussain: طاہر حسین سے متعلق ہماری بات درست ثابت ہوئی، کپل مشرا

دہلی فسادات کیس میں عدالت کی جانب سے طاہر حسین سمیت 10 افراد کو ملزم بنائے جانے کے بعد بی جے پی رہنما کپل مشرا نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات درست ثابت ہوئی ہے کہ دہلی میں فسادات ہندوؤں کو بھگانے کی سازش کے ساتھ کرائے گئے تھے۔

کپل مشرا نے کہا ہم ٹھیک کہہ رہے تھے
کپل مشرا نے کہا ہم ٹھیک کہہ رہے تھے
author img

By

Published : Mar 24, 2023, 3:12 PM IST

نئی دہلی: راجدھانی کی ککڑڈوما عدالت کی جانب سے طاہر حسین کے خلاف الزامات طے کرنے کے حکم کے بعد بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے ایک بار پھر عاپ پارٹی اور ایم پی سنجے سنگھ کو نشانہ بنایا ہے۔ دراصل کپل مشرا نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے حکم سے دہلی فسادات کے بارے میں ہماری بات درست ثابت ہوئی ہے۔ ہم شروع سے کہہ رہے تھے کہ دہلی میں فسادات ہندوؤں کو مارنے اور انہیں بھگانے کی سازش کے ساتھ کرائے گئے تھے۔ عدالت نے بھی اپنے حکم میں یہ بات واضح طور پر کہی ہے۔

کپل مشرا نے کہا ہم ٹھیک کہہ رہے تھے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ سنجے سنگھ جیسے لوگ طاہر حسین کو کیوں بچانے کی کوشش کر رہے تھے؟ کیا اسے آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کا علم تھا؟ کیا سنجے سنگھ اس سازش میں ملوث ہے اور کیا انکت کے قتل کے وقت طاہر حسین اور سنجے سنگھ فون پر بات کر رہے تھے؟

مزید پڑھیں:2022 دہلی فسادات کے بعد گرفتار سلیم خان کے اہل خانہ کسمپرسی کے شکار، بیٹی نے سنائی آپ بیتی

آپ کو بتا دیں کہ دہلی فسادات کیس میں عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ طاہر حسین بھیڑ کی نگرانی اور بھڑکانے کے معاملے میں کام کر رہے تھے۔ یہ سب صرف ہندوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا اور ہجوم کا ہر فرد ہندوؤں کو نشانہ بنانے میں ملوث تھا۔ ان تمام شواہد سے عدالت اس نتیجے پر پہنچی کہ اس طرح فسادات میں ملوث لوگ ہندوؤں کو قتل کرنا اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ آئی بی کانسٹیبل انکت شرما کے قتل کے بعد ان کی لاش نالے سے برآمد ہوئی تھی۔

نئی دہلی: راجدھانی کی ککڑڈوما عدالت کی جانب سے طاہر حسین کے خلاف الزامات طے کرنے کے حکم کے بعد بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے ایک بار پھر عاپ پارٹی اور ایم پی سنجے سنگھ کو نشانہ بنایا ہے۔ دراصل کپل مشرا نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے حکم سے دہلی فسادات کے بارے میں ہماری بات درست ثابت ہوئی ہے۔ ہم شروع سے کہہ رہے تھے کہ دہلی میں فسادات ہندوؤں کو مارنے اور انہیں بھگانے کی سازش کے ساتھ کرائے گئے تھے۔ عدالت نے بھی اپنے حکم میں یہ بات واضح طور پر کہی ہے۔

کپل مشرا نے کہا ہم ٹھیک کہہ رہے تھے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ سنجے سنگھ جیسے لوگ طاہر حسین کو کیوں بچانے کی کوشش کر رہے تھے؟ کیا اسے آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کا علم تھا؟ کیا سنجے سنگھ اس سازش میں ملوث ہے اور کیا انکت کے قتل کے وقت طاہر حسین اور سنجے سنگھ فون پر بات کر رہے تھے؟

مزید پڑھیں:2022 دہلی فسادات کے بعد گرفتار سلیم خان کے اہل خانہ کسمپرسی کے شکار، بیٹی نے سنائی آپ بیتی

آپ کو بتا دیں کہ دہلی فسادات کیس میں عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ طاہر حسین بھیڑ کی نگرانی اور بھڑکانے کے معاملے میں کام کر رہے تھے۔ یہ سب صرف ہندوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا اور ہجوم کا ہر فرد ہندوؤں کو نشانہ بنانے میں ملوث تھا۔ ان تمام شواہد سے عدالت اس نتیجے پر پہنچی کہ اس طرح فسادات میں ملوث لوگ ہندوؤں کو قتل کرنا اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ آئی بی کانسٹیبل انکت شرما کے قتل کے بعد ان کی لاش نالے سے برآمد ہوئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.