نئی دہلی: راجدھانی کی ککڑڈوما عدالت کی جانب سے طاہر حسین کے خلاف الزامات طے کرنے کے حکم کے بعد بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے ایک بار پھر عاپ پارٹی اور ایم پی سنجے سنگھ کو نشانہ بنایا ہے۔ دراصل کپل مشرا نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے حکم سے دہلی فسادات کے بارے میں ہماری بات درست ثابت ہوئی ہے۔ ہم شروع سے کہہ رہے تھے کہ دہلی میں فسادات ہندوؤں کو مارنے اور انہیں بھگانے کی سازش کے ساتھ کرائے گئے تھے۔ عدالت نے بھی اپنے حکم میں یہ بات واضح طور پر کہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ سنجے سنگھ جیسے لوگ طاہر حسین کو کیوں بچانے کی کوشش کر رہے تھے؟ کیا اسے آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کا علم تھا؟ کیا سنجے سنگھ اس سازش میں ملوث ہے اور کیا انکت کے قتل کے وقت طاہر حسین اور سنجے سنگھ فون پر بات کر رہے تھے؟
آپ کو بتا دیں کہ دہلی فسادات کیس میں عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ طاہر حسین بھیڑ کی نگرانی اور بھڑکانے کے معاملے میں کام کر رہے تھے۔ یہ سب صرف ہندوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا اور ہجوم کا ہر فرد ہندوؤں کو نشانہ بنانے میں ملوث تھا۔ ان تمام شواہد سے عدالت اس نتیجے پر پہنچی کہ اس طرح فسادات میں ملوث لوگ ہندوؤں کو قتل کرنا اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ آئی بی کانسٹیبل انکت شرما کے قتل کے بعد ان کی لاش نالے سے برآمد ہوئی تھی۔