ایک بار پھر دہلی میں کورونا پھیلنا شروع ہو گیا ہے ، اس تناظر میں جنوبی دہلی میں واقع ساکیت کورٹ میں تین افراد کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔
تو وہیں پوری عمارت کو سینیٹائز کیا جا رہا ہے۔ ساکیت بار ایسوسی ایشن کے صدر کرنل سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 28 اگست کو انھوں نے ججوں سے ملاقات کی ہے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو بھی ساکیت کورٹ کے اندر آئے گا وہ ماسک کے بغیر داخل نہیں ہوگا۔ تھرمل اسکریننگ گیٹ پر ہی کی جائے گی۔ مسلسل احتیاط کی کوشش کی جارہی ہے اور گزشتہ کئی دنوں سے سینیٹائزیشن کا کام بھی جاری ہے۔
ساکیت کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سکریٹری دھیر سنگھ کسانا نے کہا کہ '25 فیصد عدالتیں اس لئے کھول دی گئی ہیں کہ کچھ وکلاء کو اس کی ضرورت تھی، عدالت کے احاطے میں آنے والے لوگوں میں حفاظتی ہدایات کو لے کر ذرا بھی سنجیدگی نظر نہیں آ رہی ہے۔'
سینیٹائزر مشینیں انٹری گیٹ سے لے کر ساکیت کورٹ کے یوٹیلیٹی بلاک تک لگائی گئی ہیں لیکن 20 فیصد لوگ ہیں جو اسے استعمال نہیں کرتے ہیں۔ احاطے کے اند ماسک منہ پر نہیں بلکہ گلے پر لٹکتے رہتے ہیں، کچھ اب کورونا سے اتنے بے خبر ہوچکے ہیں، انہیں ماسک پہننے کی ضرورت بھی محسوس نہیں ہو رہی ہے۔