کسان یونینوں کے نمائندوں اور حکومت کے درمیان آج ساتویں دور کی بات چیت ہوئی۔ مذاکرات کے اختتام کے بعد مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’حکومت اور کسان نمائندوں کے مابین چار کے منجملہ دو امور پر اتفاق رائے پیدا ہوا جبکہ آئندہ دور کی بات چیت 4 جنوری کو منعقد کی جائے گی۔
نریندر سنگھ تومر نے وگیان بھون میں کسانوں کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دو امور پر اتفاق رائے ہوا ہے تاہم دیگر دو امور پر اگلے دور کی بات چیت میں غور کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ’مذاکرات میں کسان رہنماؤں نے احتجاج کے دوران ہلاک ہوئے کسانوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’دہلی میں سرد موسم کو دیکھتے ہوئے میں نے کسان رہنماؤں سے احتجاج میں شامل بوڑھوں، خواتین اور بچوں کو گھر بھیجنے کی درخواست کی اور مذاکرات کا اگلا دور 4 جنوری کو ہوگا۔
وزیر زراعت نے بتایا کہ ماحولیات سے متعلق ایک آرڈیننس پر کسانوں کے ساتھ اتفاق رائے پیدا ہوا ہے اور بجلی سے متعلق ایکٹ میں اصلاحات سے کسانوں کو نقصان کا خدشہ تھا جسے دور کیا گیا۔