انہوں نے کہا کہ 'ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی تمام خامیوں کو جڑ سے ختم کیا جائے گا اور آئندہ مالی سال کے لیے زراعت پر الگ سے بجٹ پیش کیا جائے گا۔'
انہوں نے ہفتے کے روز کرناٹک کے کولار جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا کہ 'وقت آگیا ہے کہ ملک کے عوام اس بات کو سمجھیں کہ کیسے ان برسوں کے دوران وزیراعظم نے انہیں بے وقوف بنایا۔'
انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران جن غلط اقدامات نے عوام کو بری طرح متاثر کیا ہے اور محض مالداروں کو فائدہ پہنچایا ہے، ان میں اصلاح کی جائے گی۔
راہل گاندھی نے 'کہا کہ کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد پہلا کام 2020 ۔ 2019 کے مرکزی بجٹ کے ساتھ زراعت پر الگ سے بجٹ پیش کیا جائے گا۔
اس بجٹ میں کاشتکاری کرنے والوں کے لیے کئی سہولتیں اور فائدے شامل ہوں گے۔
اس میں زرعی پیداوار پر کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ اور کسانوں کے لیے قرض منصوبوں میں توسیعی پروگرام شامل ہوگا۔
اس کے علاوہ ملک بھر میں فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور نئے گوداموں کے قیام کے لیے الگ سے روڈمیپ بھی تیار کیا جائے گا۔'
گاندھی نے کہا کہ زرعی بجٹ تمام مالی سال کے دوران پیش کیا جائے گا اور بانچ برس کے دوران اس سے کسانوں کے رہن سہن میں بنیادی تبدیلی ہوگی۔
انہوں کہا کہ 'مودی حکومت کے دوراقتدار میں کسان جس طرح سے 'نفسیاتی خوف' کے ماحول میں زندگی بسر کر رہے ہیں، ہم انہیں اس سے 'آزاد' کرائیں گے۔'
کانگریس کے صدر نے 'مودی کے 'میک ان انڈیا' پروگرام کو پوری طرح ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے محض کچھ صنعت کاروں انل امبانی، میہول چوکسی، نیرو مودی اور دیگر کی جیب بھری ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مودی کا نام دہشت کا مترادف بن چکا ہے۔ مجھے پتہ نہیں کہ آئندہ اور کتنے نام سامنے آئیں گے۔'
میں نریندر مودی کے حامیوں سے کہنا چاہوں گا کہ 'وہ اس بات کو سمجھیں کہ وہ محض باتیں بنانے اور جھوٹ بولنے میں آگے رہے ہیں اور کبھی تیزی سے بڑھتی بے روزگاری پر توجہ نہیں دی۔'