ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اکثریت کے غرور میں مودی حکومت درمیانی آمدنی گروپ کے لوگوں کے مفادات پر سخت حملہ کررہی ہے اور چھوٹی بچت اسکیموں کی سود کی شرح میں کٹوتی کررہی ہے۔
حکومت کے اس قدم سے ملک کے چھوٹے کاروباریوں، مزدوروں اور چھوٹے ملازمین کا نقصان ہورہا ہے اور عام آدمی کے مفادات کی بات کرنے والی حکومت ان کے مفادات پر سخت حملہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے دو برس کی مدت والی بچت اسکیم پر 8.4فیصد سود دیا جاتا تھا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت نے اسے کم کرکے 6.9فیصد کردیا ہے۔
چودھری نے کہا کہ عام زمرہ کے لو گ دو یا پانچ برس کی مدت والی اسکیموں پر سود کے لئے اور مستقبل کی ضرورتوں کے پیش نظربڑے پیمانہ پر اور مسلسل سرمایہ کاری کرتے ہیں لیکن حکومت نے ان بجٹ اسکیموں کی شرح سود میں کمی کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے نیشنل سیونگ سرٹی فکیٹ کی شرح سود پہلے 8.5فیصد تھی جسے کم کرکے اب 7.7فیصد کردیا گیا ہے۔ سینئر سٹی زن کی بچت کے لئے سود کی شرح پہلے 9.9فیصد تھی لیکن اسے بھی کم کردیا گیا ہے اور اب یہ شرح8.9فیصد رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے کہنے اور کرنے میں فرق ہے۔ یہ حکومت غریبوں کی بات کرتی ہے لیکن غریبوں کی فکر کرنے والی اس حکومت نے اس بار کمزور طبقہ کے کسی بچے کو میڈیکل میں داخلہ نہیں دیا۔