بھارتی وزارت دفاع نے آج ایک بیان جاری کرکے بیجنگ کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ چینی فوجی ہی حقیقی کنٹرول لائن پر اشتعال انگیز سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
بھارت نے واضح کیا ہے کہ چینی فوج لائن آف ایکچول کنٹرول پر جوں کا توں موقف تبدیل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں جسے بھارتی فوجیوں نے بار بار ناکام بنایا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت حقیقی کنٹرول لائن پر تناؤ کو کم کرنے اور صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے پرعزم ہے، لیکن چین اشتعال انگیز سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے کبھی بھی ایل اے سی پر تجاوزات کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی فائرنگ سمیت کوئی اشتعال انگیز کارروائی کی ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ چینی فوجی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اکسانے والی کارروائیاں کررہے ہیں۔
بھارت نے کہا ہے کہ 7 ستمبر کے واقعے میں چینی فوجیوں نے ایل اے سی پر ہماری ایک چوکی کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جس پر بھارتی فوجیوں نے انہیں متنبہ کیا تو چینی فوجیوں نے انہیں ڈرانے کے لئے کچھ راؤنڈ فائر کیے اگرچہ نازک صورتحال کے باوجود بھارتی فوجیوں نے اعتدال پسندی اور ایک پختہ اور ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔
وزارت نے کہا ہے کہ فوج سرحد پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے پابند عہد ہے لیکن قومی اتحاد اور خودمختاری کے لیے کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ چین غلط بیانات دے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ چین نے بھارتی فوجیوں پر ایل اے سی پر فائرنگ اور تجاوزات کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔