گذشتہ شام مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کے قافلے پر ہوئے جان لیوا حملے Bullets Fired At Asaduddin Owaisi's Convoy in UP کے بعد سے ہی یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ اتر پردیش میں غنڈہ راج عروج پر ہے حالانکہ اس سے قبل وزیر داخلہ امیت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست سے غنڈہ گردی کے خاتمہ کے بات کہی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے گذشتہ روز ہوئے حملے پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت All India Muslim Majlis-e-Mushawarat کے صدر نوید حامد سے بات کی جس میں انہوں نے دعویٰ کہ انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے اسد الدین اویسی پر جان لیوا حملہ کرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ اتر پردیش میں حکومت مخالف لہر پھیلی ہوئی ہے، ایسے میں یوگی حکومت بارہار اس ریاست میں ہندو مسلم کا تنازع پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو پائی تو اب اسد الدین اویسی پر حملہ کرکے ماحول کو بدلنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشاورت مطالبہ کرتی ہے کہ ملزمان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کارروائی کی جائے اور جو انٹیلی جنس کے افسران ہیں جنہوں نے اپنے کام میں لاپرواہی برتی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس پورے معاملے پر آزادانہ طور پر تفتیش کی جائے۔
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے صدر محمد سلمان احمد نے کہا کہ آپ اویسی صاحب کی سیاست سے اتفاق رکھتے ہو یا نہیں رکھتے ہوں آپ کو اس حملہ کی مذمت کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ طور پر تفتیش کی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں سماجی کارکن شبینا خان کا کہنا ہے کہ جگہ جگہ احتجاج کرنے والے لوگوں کی تو جائیداد ضبط کرلی گئی تھی، کیا اب یوگی حکومت ان ملزمان کے خلاف بھی ایسا قدم اٹھائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ جن ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا انہوں نے پہلے سے ہی اویسی کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہوا تھا، اگر اس پر کارروائی کی گئی ہوتی تو شاید کل ایسا نہیں ہوا ہوتا۔