دہلی: جہانگیر پوری میں شمالی ایم سی ڈی کے ذریعے تجاوزات Encroachment کے نام پر مکانات توڑے جانے کے بعد اویسی جہانگیرپوری پہنچے۔ اس دوران پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا ہے۔ اس موقع پر ایم آئی ایم صدر نے انہدامی کارروائی پر سوالات اٹھائے۔ موقع پر لوگوں کی بڑی بھیڑ جمع ہوگئی، تو وہیں اسد الدین اویسی کو میڈیا سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی۔Asaduddin Owaisi reaches Jahangirpuri
اس سے پہلے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے رات دیر گئے ٹویٹ کیا تھا کہ بی جے پی نے غریبوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے۔ تجاوزات کے نام پر یوپی اور ایم پی کی طرح دہلی میں بھی مکانات توڑنے جارہے ہیں۔ نہ تو کوئی نوٹس جاری کیا جا رہا ہے، نہ ہی عدالت جانے کا کوئی موقع دیا جا رہا ہے۔ غریب مسلمانوں کو صرف زندہ رہنے کی ہمت کی سزا دی جا رہی ہے۔ اروند کیجریوال کو اپنا مشکوک کردار صاف کرنا چاہیے۔ ایک اور ٹویٹ میں اویسی نے پوچھا، کیا ان کی (کیجریوال) حکومت کی پی ڈبلیو ڈی اس انہدامی مہم کا حصہ ہے؟ کیا جہانگیرپوری کے لوگوں نے انہیں اس طرح کی غداری اور بزدلی کے لیے ووٹ دیا تھا؟ اکثر 'پولیس پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں' کہنے کی ان کی دلیل یہاں نہیں چلے گی۔ Owaisi over Jahangirpuri Demolition
واضح رہے کہ جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے موقع دو طبقوں میں تشدد بھڑک اٹھا۔ تو وہیں آج صبح پولیس نے علاقے سے تجاوزات ہٹانے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا۔ تاہم سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد تجاوزات ہٹانے کی کارروائی ملتوی کردی گئی۔ عدالت اس معاملے کی سماعت جمعرات کو کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: