ETV Bharat / state

یو جی سی نے 24 یونیورسٹیز کو جعلی قرار دیا: دھرمیندر پردھان - یونیورسٹی گرانٹس کمیشن

مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے 24 یونیورسٹیز کو جعلی قرار دیا ہے اور مزید دو اداروں کو اصولوں کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا ہے۔ دھرمیندر پردھان لوک سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں یہ بیان دیا۔

یو جی سی نے 24 یونیورسٹیز کو جعلی قرار دیا: دھرمیندر پردھان
یو جی سی نے 24 یونیورسٹیز کو جعلی قرار دیا: دھرمیندر پردھان
author img

By

Published : Aug 3, 2021, 4:50 PM IST

دھرمیندر پردھان نے لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طلبا، والدین اور عوام کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر یو جی سی نے خودساختہ 24 یونیورسٹیز کو جعلی یونیورسٹی قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ لکھنو کے انڈین کونسل آف ایجوکیشن اور نئی دہلی کے انسٹی ٹیوٹ آف پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کو بھی یو جی سی ایکٹ 1956 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا۔

مرکزی وزیر تعلیم نےکہا کہ انڈین کونسل آف ایجوکیشن لکھنو اور آئی آئی پی ایم نئی دہلی کے معاملے میں مقدمات عدالت میں زیرسماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ریاست اترپردیش میں 8 جعلی یونیورسٹیز تھے جن میں وارانسی سنسکرت یونیورسٹی، مہیلا گرام ودیپیت الہ آبا، گاندھی ہندی ودیپیت الہ آباد، نیشنل یونیورسٹی آف الیکٹرو کمپلیکس ہومیوپیتھی کانپور، نیتاجی سبھاش چندر بوس اوپن یونیورسٹی علی گڑھ، اترپردیش یونیورسٹی متھر، مہارانا پرتاب تعلیم نکیتن یونیورسٹی پرتاب گڑھ اور اندرا پرست ایجوکیشن کونسل نوئیڈا شامل ہیں۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے بتایا کہ دہلی میں 7 فرضی یونیورسٹیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں کمرشیل یونیورسٹی لمیٹڈ‘ یونائیٹڈ نیشنس یونیورسٹی ‘ ووکیشنل یونیورسٹی ‘اے ڈی آر سینٹیریک جوریڈیشیل یونیورسٹی ‘انڈین انسٹیٹیوشن آف سائنس اینڈ انجنیئیرنگ ‘ وشوا کرما اوپن یونیورسٹی فار سیلف ائمپلائمنٹ اینڈ ادھیاتمک وشواودیالیہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اڈیشہ اور مغربی بنگال میں دو دو کے علاوہ کرناٹک، آندھراپردیش کیرالا، مہاراشٹرا، پڈوچیری اور مہاراشٹرا میں ایک ایک یونیورسٹی کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یو جی سی کی نئی ہدایات جاری

جعلی یونیورسٹیز کے خلاف یو جی سی کے اقدامات پر بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم نے بتایا کہ قومی سطح کے ہندی اور انگریزی اخبارات میں جعلی یونیورسٹیز یا اداروں کے سلسلہ میں نوٹس جاری کئے جاتے ہیں۔ سیکریٹری یونیورسٹی گرانٹس کمیشن مسٹر رجنیش جین نے بتایا کہ ملک میں یو جی سی ایکٹ 1956 کے تحت صرف وہی جامعات ڈگری جاری کرسکتی ہیں جن جامعات کو قومی یا ریاستی حکومت کے قوانین کے تحت قائم کیا گیا ہے یا وہ ادارے ڈگری کی اجرائی کے مجاز ہیں جسے پارلیمنٹ کے قانون کے تحت منظوری حاصل ہے۔

دھرمیندر پردھان نے لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طلبا، والدین اور عوام کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر یو جی سی نے خودساختہ 24 یونیورسٹیز کو جعلی یونیورسٹی قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ لکھنو کے انڈین کونسل آف ایجوکیشن اور نئی دہلی کے انسٹی ٹیوٹ آف پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کو بھی یو جی سی ایکٹ 1956 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا۔

مرکزی وزیر تعلیم نےکہا کہ انڈین کونسل آف ایجوکیشن لکھنو اور آئی آئی پی ایم نئی دہلی کے معاملے میں مقدمات عدالت میں زیرسماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ریاست اترپردیش میں 8 جعلی یونیورسٹیز تھے جن میں وارانسی سنسکرت یونیورسٹی، مہیلا گرام ودیپیت الہ آبا، گاندھی ہندی ودیپیت الہ آباد، نیشنل یونیورسٹی آف الیکٹرو کمپلیکس ہومیوپیتھی کانپور، نیتاجی سبھاش چندر بوس اوپن یونیورسٹی علی گڑھ، اترپردیش یونیورسٹی متھر، مہارانا پرتاب تعلیم نکیتن یونیورسٹی پرتاب گڑھ اور اندرا پرست ایجوکیشن کونسل نوئیڈا شامل ہیں۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے بتایا کہ دہلی میں 7 فرضی یونیورسٹیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں کمرشیل یونیورسٹی لمیٹڈ‘ یونائیٹڈ نیشنس یونیورسٹی ‘ ووکیشنل یونیورسٹی ‘اے ڈی آر سینٹیریک جوریڈیشیل یونیورسٹی ‘انڈین انسٹیٹیوشن آف سائنس اینڈ انجنیئیرنگ ‘ وشوا کرما اوپن یونیورسٹی فار سیلف ائمپلائمنٹ اینڈ ادھیاتمک وشواودیالیہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اڈیشہ اور مغربی بنگال میں دو دو کے علاوہ کرناٹک، آندھراپردیش کیرالا، مہاراشٹرا، پڈوچیری اور مہاراشٹرا میں ایک ایک یونیورسٹی کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یو جی سی کی نئی ہدایات جاری

جعلی یونیورسٹیز کے خلاف یو جی سی کے اقدامات پر بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم نے بتایا کہ قومی سطح کے ہندی اور انگریزی اخبارات میں جعلی یونیورسٹیز یا اداروں کے سلسلہ میں نوٹس جاری کئے جاتے ہیں۔ سیکریٹری یونیورسٹی گرانٹس کمیشن مسٹر رجنیش جین نے بتایا کہ ملک میں یو جی سی ایکٹ 1956 کے تحت صرف وہی جامعات ڈگری جاری کرسکتی ہیں جن جامعات کو قومی یا ریاستی حکومت کے قوانین کے تحت قائم کیا گیا ہے یا وہ ادارے ڈگری کی اجرائی کے مجاز ہیں جسے پارلیمنٹ کے قانون کے تحت منظوری حاصل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.