لاک ڈاؤن غریب طبقے کے لیے پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے۔ حالانکہ لاک ڈاؤن 5 میں بھاری گاڑیوں کو سڑکوں پر جانے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن اس کے بعد بھی دارالحکومت کے ٹرانسپورٹ نگر میں سینکڑوں ٹرک جس کے تس کھڑے ہیں۔ ٹرک ڈرائیوروں کی پریشانی جوں کا توں ہے۔
ٹرک ڈرائیور اور کنڈکٹروں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن 1 سے 4 تک ان کی حالت کافی خراب ہوگئی تھی۔ صورتحال یہ تھی کہ گھر چلانا بھی مشکل ہو رہا تھا۔
لاک ڈاؤن 5 میں کچھ نرمی دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ٹرک چل رہے ہیں، لیکن ٹرک ڈرائیوروں کی حالت زیادہ بہتر نہیں ہوئی ہے۔ انہیں اب بھی معاشی پریشانی کا سامنا رنا پڑ رہا ہے۔ آس پاس کے لوگوں سے راشن مانگ کر انہیں اپنا گھر چلانا پڑ رہا ہے۔
ٹرک ڈرائیوروں نے بتایا کہ ان کا ٹرک 2 ماہ سے کھڑی ہے، جس کی وجہ سے ٹرک مالکان کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جس کا اثر ان کی تنخواہ پر پڑ رہا ہے۔ ڈرائیوروں کو جو تنخواہ مل رہی ہے وہ بہت کم ہے۔ ٹرک ڈرائیور اب توقع کرتے ہیں کہ سب کچھ پہے جیسا ہو جائے گا۔
کورونا وبا نے سب کی کمر توڑ دی ہے۔ تمام شعبوں کی حالت بہت خراب ہے۔ ایسی صورتحال میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مالی بحران کب صحیح ہوگا۔ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ ٹرک ڈرائیور اور کنڈکٹروں کو اب ہر چیز کے نارمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ ان کی مالی بحران دور ہو سکے۔