بیلاسپور: کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے پیر کو کہا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں منتخب ہوکر آئی تو ان کی پارٹی سب سے پہلے ذات پات کی مردم شماری کرائے گی، کیونکہ صرف اس طرح کی مشق سے ہی او بی سی، دلتوں، قبائلیوں اور خواتین کی سیاست میں شرکت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت سے سوال کیا کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اس کی طرف سے کروائی گئی ذات پات کی مردم شماری کی تفصیلات نریندر مودی حکومت کیوں جاری نہیں کر رہی ہے، کیا وزیر اعظم اس طرح کی مشق سے ڈرتے ہیں۔
دراصل راہل گاندھی چھتیس گڑھ کے بیلاسپور ضلع میں مکھیا منتری گرامین آواس نیا یوجنا (MGANY) شروع کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی ذات پات کی مردم شماری سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے، لیکن کانگریس حکومت اقتدار میں منتخب ہونے پر اسے انجام دے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ کانگریس نے 2011 میں ذات پات کی مردم شماری کرائی تھی جس میں ملک کی ہر ذات کی آبادی کا ریکارڈ موجود ہے۔ مرکزی حکومت کے پاس یہ رپورٹ بھی موجود ہے لیکن مودی جی اسے ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔ اگر مودی جی ذات پات کی مردم شماری نہیں کراتے ہیں، تو جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو ہمارا پہلا قدم او بی سی کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ذات پات کی مردم شماری کرانا ہوگا۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ حکومت کو ایم پی اور ایم ایل ایز نہیں بلکہ سکریٹریز اور کابینہ سکریٹریز چلاتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں 90 سکریٹریز میں سے صرف تین او بی سی ہیں۔ یہ تین افراد ملک کے بجٹ کا صرف 5 فیصد کنٹرول کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- ایم پی اور چھتیس گڑھ میں کامیاب ہوں گے، راجستھان میں سخت مقابلہ: راہل گاندھی کی پیش گوئی
- خواتین ریزرویشن بل او بی سی کے بغیر نامکمل ہے: راہل گاندھی
- خواتین ریزرویشن کے نفاذ اور مردم شماری کے درمیان کوئی تعلق نہیں: راہل گاندھی
بیلاسپور میں ریاستی حکومت کے 'آواس نیا سمیلن' سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے عوام کے سامنے ریموٹ کنٹرول لہرایا اور کہا کہ جب کانگریس اس رموٹ کو دباتی ہے تو غریبوں اور ضرورت مندوں کو فائدہ ہوتا ہے، لیکن جب اسی ریموٹ کو حکنمراں جماعت دباتی ہے تو اڈانی کو بندرگاہیں، ہوائی اڈے اور ریلوے ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دو ریموٹ کنٹرول ہیں۔ جب ہم اسے دباتے ہیں تو کسانوں کو نیا اسکیم کے ذریعے اپنے کھاتوں میں رقم پہنچتی ہے اور چھتیس گڑھ میں انگلش میڈیم اسکول کھل جاتے ہیں۔ لیکن جب بی جے پی ریموٹ دباتی ہے تو پبلک سیکٹر کی نجکاری ہو جاتی ہے اور جل، جنگل زمین اڈانی کے پاس چلی جاتی ہے۔