ریاست چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں کورونا بحران کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے دوران اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ دال سب سے مہنگا ہوگیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے دالوں کی خریداری بند کردی، حالانکہ لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے میں ملنے والی چھوٹ کی وجہ سے دالوں کی قیمتوں میں گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ دوسری اشیاء کی قیمتیں بھی کم ہوگئی ہیں۔ لاک ڈاؤن میں 120 سے 130 روپے فی کلو فروخت ہونے والی دالیں اب 80 سے 90 روپے فی کلو مل رہی ہیں۔
صارفین کا کہنا تھا کہ 'عام دنوں میں ارحر کی دال جو 80 سے 90 روپے فی کلو ملتی تھی وہیں لاک ڈاؤن کے درمیان 120 سے 130 روپے فی کلو ملنا شروع ہوگئی۔ تھوک فروشوں کا یہ بھی خیال ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد ارہر دال کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا، لیکن اب صورتحال نارمل ہے۔ وہیں اب ارہر کی دال کی قیمت 80 سے 90 فی کلوگرام، اورد دال کی قیمت 120 سے 130 فی کلوگرام، مسور دال کی قیمت 70 سے 80 فی کلوگرام اور چنے کی دال کی قیمت 65 سے 70 روپے فی کلو ہے۔
چیمبر آف کامرس کے ریاستی صدر جتیندر برلوٹا کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران سامان کی فراہمی بند کردی گئی تھی۔ باہر سے آنے والی دالیں نہیں آ پارہی تھیں، جس کی وجہ سے قیمت بڑھ گئی تھی۔ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات بھی مارکیٹ میں دالوں کو معمول پر لانے کے پیچھے کارگر ثابت ہوئے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے بلیک مارکیٹنگ اور ضروری سامان کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔ وجہ کچھ بھی ہو لیکن اب دال کی قیمتیں ڈرا نہیں رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اب غریب طبقے کے لوگوں کی پلیٹ میں دالیں نظر آنے لگیں۔