بڈگام: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے منگل کو کہاکہ وادی میں صورتحال حکومت کے دعووں کے بالکل برعکس ہے جبکہ اصل صورتحال کا اندازہ کوکرناگ، اُوڑی، راجوری اور دیگر واقعات سے لگایا جاسکتا ہے۔ بڈگام میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے بتایا کہ سری نگر میں حالات پرامن ہوسکتے ہیں جہاں انتظامیہ مس ورلڈ اور گولف ایونٹس میں مصروف ہے لیکن اصل صورتحال کا اندازہ کوکرناگ، اُوڑی اور دیگر واقعات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha On Vacancy in Govt Depts سرکاری محکموں میں 6 ماہ کے اندر تمام خالی اسامیوں کو پُر کیا جائے گا،منوج سنہا
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے کوکرناگ میں 4 افسران کو کھو دیا ہے جبکہ انکاونٹر کا آج 7 واں دن ہے اور اب تک وہاں ایک بھی عسکریت پسند پکڑا نہیں گیا‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ صورتحال سے متعلق حکومت جھوٹ بول رہی ہے۔ موجودہ صورتحال کے حل سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کو پہلے مسئلہ تسلیم کرنے دیں، حل بعد میں تجویز کیا جاسکتا ہے۔ خواتین ریزرویشن بل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ این سی اس کے خلاف نہیں ہے کیونکہ پارٹی نے پنچایتوں اور دیگر اداروں میں اسے نافذ کیا ہے۔ این سی کا ایک الگ خواتین ونگ ہے اور وہ خواتین کے ریزرویشن کے بالکل خلاف نہیں ہے۔ این سی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ جموں و کشمیر میں این سی خواتین کارکنوں کی بڑی تعداد ہے۔