گزشتہ ہفتے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے راہل بھٹ کی ہلاکت کے خلاف جہاں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے وہیں پنڈت کالونی، بڈگام میں رہائش پذیر کشمیری پنڈتوں کا احتجاج جاری ہے۔ Rahul Bhat’s Killing: Kashmiri Pandits’ Protest Continues راہل بھٹ کے خلاف پنڈتوں نے پانچویں روز بھی احتجاج جاری رکھتے ہوئے انتظامیہ کا پتلہ نذر آتش کیا۔
احتجاج کر رہے کشمیری پنڈتوں نے سرینگر - بڈگام روڈ کی جانب مارچ کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ کشمیری پنڈتوں کا دعویٰ ہے کہ انتظامیہ انہیں معقول سیکورٹی فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد پنڈت کالونی میں رہائش پذیر پنڈتوں نے انتظامیہ سے انہیں (وادی سے باہر) محفوظ مقام منتقل کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
احتجاج میں کشمیری پنڈتوں، بشمول بچوں، بزرگوں اور خواتین نے شرکت کی۔ انتظامیہ کے خلاف نعرزے بازی اور انتظامیہ کا پتلہ نذر آتش کیے جانے کے بعد احتجاج پُر امن طور ختم ہوتا۔ اس سے قبل جمعہ کو کشمیری پنڈتوں نے احتجاجاً سرینگر ائیرپورٹ کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی تھی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج اور ٹیئرگیس شلنگ کرکے احتجاجیوں کو منشتر کر دیا تھا۔ پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کیے جانے کی سبھی سیاسی رہنمائوں نے مذمت کی تھی۔
- مزید پڑھیں: Candlelight Protest Over Killing Of Rahul Bhat: راہل بھٹ کی ہلاکت کے خلاف بڈگام میں کینڈل مارچ
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سمیت کئی سیاسی رہنمائوں نے پنڈت کالونی، بڈگام کا دورہ کرکے پنڈتوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ تاہم پنڈتوں کی جانب سے احتجاج جاری ہے۔