ETV Bharat / state

'پانچ اگست 2019 کے فیصلوں نے جموں و کشمیر اور نئی دہلی میں دوریاں بڑھائیں'

علی محمد ساگر نے کہا' ہماری جماعت اپنے موقف پر چٹان کی طرح قائم و دائم ہے اور کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے والے نہیں۔'

نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر
نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر
author img

By

Published : Mar 30, 2021, 10:51 PM IST

نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ ان کی جماعت جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کے عوام کے حقوق کی بحالی چاہتی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے برسر جہد ہے۔

علی محمد ساگر نے کہا' ہماری جماعت اپنے موقف پر چٹان کی طرح قائم و دائم ہے اور کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے والے نہیں۔'

ان باتوں کا اظہار انہوں نے منگل کو وسطی ضلع بڈگا میں واقع پارٹی دفتر 'مجاہد منزل بڈگام' میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، وسطی زون صدر علی محمد ڈار، سینئر لیڈر آغا سید روح اللہ مہدی اور دیگر لیڈران و عہدیداران بھی موجود تھے۔

علی محمد ساگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہم اپنے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہم اُن حقوق کی بحالی کی بات کرتے ہیں جن کی ضمانت ہمیں ملک کے آئین میں دی گئی ہے اور ہمارے اِن مطالبات پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن سے ہماری ریاست اور ملک کے درمیان رشتے مضبوط تھے لیکن 5 اگست 2019 کے فیصلوں سے ان رشتوں میں کڑواہٹ پیدا کی گئی اور دوریاں بڑھائی گئیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام کے چھینے گئے حقوق جتنی جلدی بحال کرے گا اُتنا ہی ریاست اور ملک کے رشتوں کے لئے اچھا ہوگا۔

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر ہو رہے تعلقات کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے این سی جنرل سکریٹری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہمیشہ سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دوستی کی حامی رہی ہے کیونکہ یہی آر پار جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں ہے اور دوستی میں ہی تمام حل طلب مسائل کو سلجھایا جاسکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو باضابطہ طور پر مذاکرات کی میز پر آکر دوستی کو پروان چڑھانے کے لئے اعتماد سازی اور مفاہمتی اقدامات کرنے چاہئیں۔

پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اس وقت زبردست مشکلات سے دوچار ہیں۔ اقتصادی اور معیشی بدحالی، بے روزگاری، مہنگائی اور غیر یقینیت مسلسل 2 سال سے جاری ہے اور عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔

انہوں نے کہا: 'لوگوں اس وقت شخصی راج کے مشکلات سے بھی زیادہ مصائب میں مبتلا ہیں۔ تعمیر و ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں۔ سڑکوں کی حالت دیکھ کر سارے نظام کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے'۔

ناصر اسلم وانی نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو کامیاب کر کے یہاں کے عوام نے صاف صاف پیغام دیا کہ انہیں مرکز کے فیصلے ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے ذریعے شکست کھانے کے بعد ان لوگوں نے چیئرمین کے انتخابات میں دھاندلیاں کر کے متعدد مقامات پر اپنے چیئرمین بنائے۔ بڈگام ، شوپیان اور بارہمولہ میں چیئرمین بنانے کے لئے جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ جمہوریت اور عوامی منڈیٹ کی توہین ہے۔

نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ ان کی جماعت جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کے عوام کے حقوق کی بحالی چاہتی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے برسر جہد ہے۔

علی محمد ساگر نے کہا' ہماری جماعت اپنے موقف پر چٹان کی طرح قائم و دائم ہے اور کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے والے نہیں۔'

ان باتوں کا اظہار انہوں نے منگل کو وسطی ضلع بڈگا میں واقع پارٹی دفتر 'مجاہد منزل بڈگام' میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، وسطی زون صدر علی محمد ڈار، سینئر لیڈر آغا سید روح اللہ مہدی اور دیگر لیڈران و عہدیداران بھی موجود تھے۔

علی محمد ساگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہم اپنے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہم اُن حقوق کی بحالی کی بات کرتے ہیں جن کی ضمانت ہمیں ملک کے آئین میں دی گئی ہے اور ہمارے اِن مطالبات پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن سے ہماری ریاست اور ملک کے درمیان رشتے مضبوط تھے لیکن 5 اگست 2019 کے فیصلوں سے ان رشتوں میں کڑواہٹ پیدا کی گئی اور دوریاں بڑھائی گئیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام کے چھینے گئے حقوق جتنی جلدی بحال کرے گا اُتنا ہی ریاست اور ملک کے رشتوں کے لئے اچھا ہوگا۔

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر ہو رہے تعلقات کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے این سی جنرل سکریٹری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہمیشہ سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دوستی کی حامی رہی ہے کیونکہ یہی آر پار جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں ہے اور دوستی میں ہی تمام حل طلب مسائل کو سلجھایا جاسکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو باضابطہ طور پر مذاکرات کی میز پر آکر دوستی کو پروان چڑھانے کے لئے اعتماد سازی اور مفاہمتی اقدامات کرنے چاہئیں۔

پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اس وقت زبردست مشکلات سے دوچار ہیں۔ اقتصادی اور معیشی بدحالی، بے روزگاری، مہنگائی اور غیر یقینیت مسلسل 2 سال سے جاری ہے اور عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔

انہوں نے کہا: 'لوگوں اس وقت شخصی راج کے مشکلات سے بھی زیادہ مصائب میں مبتلا ہیں۔ تعمیر و ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں۔ سڑکوں کی حالت دیکھ کر سارے نظام کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے'۔

ناصر اسلم وانی نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو کامیاب کر کے یہاں کے عوام نے صاف صاف پیغام دیا کہ انہیں مرکز کے فیصلے ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے ذریعے شکست کھانے کے بعد ان لوگوں نے چیئرمین کے انتخابات میں دھاندلیاں کر کے متعدد مقامات پر اپنے چیئرمین بنائے۔ بڈگام ، شوپیان اور بارہمولہ میں چیئرمین بنانے کے لئے جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ جمہوریت اور عوامی منڈیٹ کی توہین ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.