بڈگام کے سوئبُگ سے تعلق رکھنے والا تیرہ سالہ شاہد فاروق تین فروری کو گھر سے لاپتہ ہوا تھا۔ بچے کے گھر والوں نے پولیس اسٹیشن سوئبگ میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی۔
پولیس کے ساتھ ساتھ اہل خانہ نے بھی شاہد کو ڈھونڈنے کی کافی کوشش کی مگر شاہد کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔ پانچ دن کے بعد آج شاہد کی لاش اس کے گھر سے کچھ ہی دوری پر واقع ایک سیب کے باغیچے سے بر آمد ہوئی۔
عینی شاہدین کے مطابق لاش ایک پیڑ سے لٹکی ہوئی تھی۔ جب یہ خبر اہل خانہ کے پاس پہنچی تو کہرام مچ گیا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ شاہد کا قتل ہوا ہے۔ جب سے وہ لاپتہ تھا تب سے اس کی تلاش جاری تھی لیکن آج اس کی لاش ملی۔
شاہد کی لاش جب علاقے میں پہنچی تو غم کا ماحول چھا گیا۔ اہل خانہ کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں نے بھی قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سے معاملے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بی جے پی کی مدد کے لئے لوگوں کے منڈیٹ کی خلاف ورزی: محبوبہ مفتی
پولیس نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ فارنسک جانچ کے لئے بھیجی گئی ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔