بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں کمیونٹی فاریسٹ رائٹس کے تحت ضلع میں برنوار، نیگو اور جبارڈ کے پنچایت حلقوں کے درمیان منعقدہ اجتماعی گرام سبھا میں کم از کم دو سو مربع کلومیٹر جنگلاتی اراضی کو ’’کمیونٹی فاریسٹ‘‘ کے زمرے میں شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ (CFR) فارسٹ رائٹس ایکٹ 2006 کے تحت صادر کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ برنوار، نیگو اور جبارڈ کی کمیونٹیز اور پنچایت حلقوں کے جنگلات کے تحفظ اور قدرتی ورثے کی حفاظت کے مقصد کی غرض سے 29 جولائی 2023 کو ’’کمیونٹی فاریسٹ‘‘ کا تاریخی فیصلہ لیا گیا۔
گرام سبھا کے شرکاء میں سے ایک باشندے نے حوالہ سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا: ’’قرارداد کے ساتھ 200 مربع کلومیٹر جنگلاتی اراضی کو ایک کمیونٹی جنگل کے طور پر نامزد کیا گیا، مقامی کمیونٹی اراکین اس فیصلے سے خود کو با اختیار اور پرجوش محسو س کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے تاریخی ورثے کی حفاظت کو ممکن بنانے میں آسانی ہوگی۔
مزید پڑھیں: جنگلات کا عالمی دن: جنگلات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں سبز سونے کی لوٹ کو روکنے کی غرض سے اور جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنائے جانے کی غرض سے حکومت کی جانب سے کئی اسکیمیں لاگوں کی جاتی ہیں اور اس ضمن میں متعدد کارروائیاں بھی انجام دی جاتی ہے۔ محکمہ جنگلات سمیت جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں، ’’گرین جموں و کشمیر‘‘ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی غرض سے سال بھی شجر کاری مہم جاری رہتی ہے اور اس ضمن میں حکومت کی جانب سے ٹارگیٹ بھی سیٹ کیا جاتا ہے۔